چترال (نمائندہ چترال میل)چترال پویس کے اہلکاروں کی ترقی کے لئے محکمانہ امتحان اے ون ایجو کیشنل ٹیسٹنگ ایوالویشن ایجنسی(ایٹا)کے زیرنگرانی اتوارکے روزچترال میں منعقدکیاگیا۔ایٹاٹیسٹ میں کل 460پولیس اہلکاوں نے حصہ لیا جس میں ڈسٹرکٹ پولیس کے312میل،18فیمل،ایف آرپی پولیس چترال کے 126میل اور4فیمل شامل ہیں۔ڈی پی او چترال (ر)کیپٹن منصورآمان نے اس موقع پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ تمام امتحانات میرٹ پرہوں گے اورکسی اہلکار کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔نظام کوبہتربنانے کے لئے خیبرپختونخواپولیس نے تمام محکمانہ ٹیسٹ ایجو کیشنل ٹیسٹنگ ایوالویشن ایجنسی(ایٹا)کودیاہے۔انہوں نے کہاکہ امتحان خالصتامیرٹ پرہوگااصل حقدارکوان کاحق دیاجائیگا۔پولیس اہلکاراپنی محنت،لگن،ایمانداری اورقابلیت کوشعاربنائیں۔تمام عمل شفاف طریقے سے آپ کے سامنے ہوگا۔آپ کومحکمہ میں ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت حاصل ہے۔تمام قابل اورمحنتی پولیس اہلکارکی ہرسطح پرحوصلہ افزائی کی جائے گی۔کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہوگی۔ ایجو کیشنل ٹیسٹنگ ایوالویشن ایجنسی(ایٹا)کے صوبائی ڈائریکٹرریاض نے (ایٹا) امتحانات کاطریقہ کار زیادہ شفاف بنانے کے لئے تمام سہولیات فراہم کرنے پر ڈی پی اوچترا ل (ر)کیپٹن منصورآمان اوردیگراسٹاف کوخراج تحسین پیش کیا
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات