تبادلوں و تعیناتیوں کے احکامات جاری، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججزکیلئے محمد خان چترال تعینات جبکہ سول ججز/جوڈیشنل مجسٹریٹس کیلئے اکرام اللہ خان، قیصر شہزاد،، ساجد علی تعینات کر دئے گئے۔ تفصیلی خبر دیکھئے

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ پشاور نے36ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، 34سول ججز/جوڈیشل مجسٹریٹس اور ایک سینئر سول جج کے تبادلوں و تعیناتیوں کے احکامات جاری کئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق تبدیل ہونے والے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز میں جہانزیب شنواری کو بونیر سے کرک تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ اصغر علی کو بحرین (سوات) سے تخت بھائی (مردان)، رشیدہ بانو کو چارسدہ سے کوہاٹ، فرید خان علیزئی کو بونیر سے صوابی، خالد خان کو بنوں سے مردان، لیاقت علی کو تخت بھائی (مردان) سے بنوں، اظہر علی کو دیر بالا سے مردان، انعام اللہ وزیر کو ایبٹ آباد سے چارسدہ، شکیل اعظم اعوان کو صوابی سے ہری پور، مس زینب رحمان کو مردان سے ایبٹ آباد، مسز ہاجرہ رحمان کو مٹہ (سوات) سے سوات، اعجاز رشید کو پشاور سے بنوں، آصف رشید کو صوابی سے دیر بالا، احمد افتخار کو چترال سے ایبٹ آباد، مس فرزینہ شاہد کو کرک سے ایبٹ آباد، اورنگزیب خان کو کرک سے ایبٹ آباد، عادل مجید خان کو ایبٹ آباد سے ملاکنڈ، ارباب عزیز احمد کو ڈی آئی خان سے کوہاٹ، سید یاسر شبیرکو پشاور سے بونیر، راشد اللہ کنڈی کو بنوں سے پشاور، جمال شاہ محسود کو کوہاٹ سے بٹگرام، نوید رحمان کو ایبٹ آباد سے ڈی آئی خان، سید بادشاہ کو ایبٹ آباد سے سوات (بحرین)، شوکت علی کو ہری پور سے کوہاٹ، بخت عالم کو ہری پور سے مٹہ (سوات)، راحت اللہ کو کوہاٹ سے سوات، امجد حسین کو ہری پور سے بنوں، واجد علی خان کو بٹگرام سے پشاور، محمد خان کو مردان سے چترال، افتخار الٰہی کو ملاکنڈ سے ہری پور، محمد زیب خان کو سوات سے صوابی، کاشف دلاور کو مردان سے بونیر، فہیم افضل خان کو کوہاٹ سے ہری پور، ضیاء الحق کو بالا کوٹ سے کرک، محمد طاہر اورنگزیب کو بنوں سے بالا کوٹ، اور مس نادیہ سید کو سوات سے تبدیل کر کے مردان میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح سینئر سول جج سوات محمد فیاض کو تبدیل کر کے کوہستان میں تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ سول ججز / جوڈیشل مجسٹریٹس کے تبادلوں و تعیناتیوں کے بھی احکامات جاری کئے گئے ہیں جن میں سول جج/جوڈیشل مجسٹریٹ اکرام اللہ خان کو بنوں سے بونی (چترال)، مس فرحانہ تبسم کو ہری پور سے سوات، اصغر علی کو مردان سے ہری پور، احسان الحق کو بنوں سے تنگی (چارسدہ)، عیسیٰ خان کو سوات سے چارسدہ، آدم خان کو درابن (ڈی آئی خان) سے بنوں، انعام خان کو ڈی آئی خان سے کوہاٹ، شکیل الرحمان کو ایبٹ آباد سے ڈی آئی خان، اعجاز یونس کو بونی (چترال) سے صوابی، اعجاز الرحمان کو ایبٹ آباد سے کبل (سوات)، اشفاق احمد کو نتھیا گلی (ایبٹ آباد) سے طوطہ لئی (بونیر)، محسن عباس کو کوہاٹ سے ملاکنڈ، عمران اللہ کو بونیر سے چارسدہ، مس سدرہ عظمت کو مردان سے بونیر، مظہر حسین کو طوطہ لئی (بونیر)سے پورن (شانگلہ)، محمد عاقب کو مانسہرہ سے شانگلہ، قیصر شہزاد کو تنگی (چارسدہ) سے چترال، غلام حامد کو شانگلہ سے بونیر، مس فائزہ گل کو چارسدہ سے کوہاٹ، سردار جواد احمد کو واڑی (دیر بالا) سے ایبٹ آباد، سلیم الرحمان کو پورن (شانگلہ) سے پشاور، مس قراۃ العین رشید کو بٹگرام سے مردان، بدر منیر کو بٹگرام سے مردان، نوید احمد کو بونیر سے ایبٹ آباد، ثاقب خان کو ڈی آئی خان سے واڑی (دیر بالا)، مس نازیہ حسن کو مردان سے بٹگرام، سریر شاہ کو ٹانک سے نتھیا گلی(ایبٹ آباد)، مظہر علی خان کو چترال سے ڈی آئی خان، محمد انور کو کوہاٹ سے درابن (ڈی آئی خان)، محمد اسحاق مروت کو چارسدہ سے شانگلہ، ساجد علی کو کبل (سوات) سے چترال، حسن محبوب کو چترال سے مردان، محمد حارث نثار کو شانگلہ سے مانسہرہ اور ساجد امین کو چترال سے تبدیل کر کے بنوں میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح خالی آسامیوں کے کیسز ججز کے مابین مساوی طور پر تقسیم ہوں گے جبکہ سول جج/جوڈیشل مجسٹریٹ قیصر شہزاد کو چترال میں چارج سنبھالنے کے بعد خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی میں دو ماہ کیلئے تعینات کیا جائے گا۔اس امر کا اعلان رجسٹرار پشاورہائی کورٹ پشاور کی جانب سے جاری کردے ایک اعلامیے میں کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔