چترال(نمائندہ چترال میل)گورنمنٹ کنٹریکٹر ناصر احمد خان نے چترال پریس کلب میں میڈیا کے نمائندہ گان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سینیٹ کے انتخابات میں کامیاب اسمبلی اراکین کوتہہ دل سے مبارکباددیتے ہوئے کہا ہے کہ ممبران نے ووٹ کا صحیح استعمال کرکے پچھلے سینٹ کے انتخابات کی طرح کرپٹ ٹولے کو دوبارہ آنے کا موقع نہیں دیا۔اُنہوں نے کہا کہ سابقہ دور کے سینیٹر مولانا گل نصیب خان نے اپنے فنڈز کو اپنے بھائی زرنصیب خان ودیگر کے ذریعے میری تعمیراتی فرم پر مجھ سے منسوب میرے ہی جعلی دستخطوں سے محکمہ پاک پی ڈبلیو ڈی بٹ خیلہ کے افسران کے ساتھ ساز باز کرکے کروڑوں روپے ٹینڈر لیے اور کرپشن کی انتہا کردی۔اس بار بھی جے یو آئی نے مولانا گل نصیب خان کودوبارہ سینیٹ کا ٹکٹ دیا جوکہ ہر گز اُس کے لئے اہل نہیں تھا اور اُس کی اہلیت بھی الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کیا جاچکا تھا۔ناصر احمد خان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں جمعیت علماء اسلام کا مخالف نہیں بلکہ صرف اور صرف گل نصیب خان اور اُسکے کرپشن کا مخالف ہوں۔اُنہوں نے کہاکہ جے یو آئی ایک اسلامی پارٹی ہے اور ایسی پارٹی کے سربراہ بھی نیک پارسا لوگ ہونے چاہیں اور یہ بات سینیٹ کے لئے بھی قابل ستائش ہے کہ گل نصیب خان جیسے لوگوں سے نجات ملے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات