چترال(نمائندہ چترال میل)انسانی حقوق کے علمبردار نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے ایک اخباری بیان میں بعض سیاسی لیڈروں کی طرف سے چترال شہر میں خواتین کے لئے مخصوص ”خواتین تجارتی مارکیٹ“کے قیام کی مخالفت پر تشویش کا اظہا رکیا ہے۔اور اُسے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ خواتین جہاں چاہئے اپنی مرضی کے قانونی تجارت اور کاروبار کرسکتی ہیں۔اگر چترال شہر میں کسی خاص مخصوص جگہے کوخواتین کے لئے تجارتی مرکز کے طورپر مختص کیا گیا ہے تو اس میں کونسا کام غیر شرعی ہے۔نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے کہا کہ جب خواتین ملازمت کرسکتی ہیں،قومی،صوبائی اسمبلی یا ڈسٹرکٹ اسمبلی میں بیٹھ کر نمائندگی کرسکتی ہیں تو وہ کاروبار کیوں نہیں کرسکتی۔اُنہوں نے کہا کہ چترالی ماؤں بہنوں پر بد اعتمادی کا اظہاردرحقیقت ان لوگوں کی تنگ نظری کی علامت ہے اور یہ سیاسی پوائنٹ سکورینگ کی ناکام کوشش ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات