چترال (محکم الدین) چترال کے معروف سیاحتی مقامات کلاش ویلیز اور یونین کونسل ایون کے عوام نے ماحولیات ڈیپارٹمنٹ صوبہ خیبر پختونخوا سے پُر زور مطالبہ کیا ہے۔ کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے دورہ چترال کے موقع پر اعلان شدہ چترال ایون بمبوریت روڈ جو صرف اینوائرنمنٹل این او سی کی وجہ سے رُکا ہوا ہے۔ فوری طور پر این او سی جاری کرکے سڑک کی بلا تاخیر تعمیر کو ممکن بنائی جائے۔ چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں مذکورہ روڈ کے ماحولیاتی اثرات کے جائزہ رپورٹ کے حوالے سے منعقدہ ایک اجتماع میں مقامی بلد یاتی نمایندگان، علاقائی عمائدین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔ کہ ایون کا علاقہ اور کالاش ویلیز اپنی خوبصورتی اور قدیم تہذیب کی وجہ سے پوری دُنیا میں شہرت رکھتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے قیام پاکستان کے بعد سے تاحال اس سڑک کی تعمیر پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ جس کی وجہ سے نہ صرف مقامی لوگوں، سیاحوں کو دُشورا گزار سڑک کے باعث سفر کے دوران جانی خطرہ رہتا ہے۔ بلکہ بیرونی سیاحوں کے سامنے پاکستان کی ساکھ بُری طرح مجروح ہوتی ہے۔ اس لئے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی طرف سے یہ ایون اور کالاش ویلیز کے لوگوں کیلئے بہت بڑا تحفہ ہے۔ جسے جتنا جلد تعمیر کیا جائے۔ علاقے کیلئے بہتر ہے۔ انہوں نے سڑک کی تعمیر کو ممکن بنانے اور سابق وزیر اعظم کے سامنے اسے پیش کرنے کے بعد دن رات اس منصوبے کو تعمیر کے مراحل تک پہنچانے میں بھر پور جدو جہد کرنے پر ایم این اے چترال شہزادہ افتخار الدین کی تعریف کی۔ اور کہا۔ کہ اُن کی کوشش کے بغیر اس میگا پراجیکٹ کی تعمیر ممکن نہ تھی۔ جسے انہوں نے ممکن بنایا۔ حاضرین نے کہا۔ کہ سڑک کی تعمیر کا کام بلاتاخیر شروع کیا جائے۔ اور اس سلسلے میں ماحولیاتی مسائل کھڑا کرکے طول دینے کی کوشش نہ کی جائے۔ جو کہ عام طور پر ہمارے اداروں کا وطیرہ رہا ہے۔ اس موقع پر متفقہ طور پر ماحولیاتی اداروں کے آفیسران کو یقین دھانی کی گئی۔ کہ پراجیکٹ کے کتابچہ میں جس تفصیل سے تمام امور کی وضاحت کی گئی ہے۔ اس کے بعد مزید ایسے مسائل نہیں ہیں۔ جن کی بنا پر تعمیراتی کام میں تاخیر کی جائے۔ قبل ازین ڈائریکٹر اینوائرنمنٹ خیبر پختونخوا ثناء اللہ نے کہا۔ کہ یہ ایک میگا پراجیکٹ ہے۔ جس میں اگر ماحولیاتی طور پر لوگوں کو کوئی مشکلات درپیش ہیں۔ تو اُن کی نشاندہی کی جائے۔ تاکہ قبل از وقت اُس میں بہتری لائی جا سکے۔ لیکن مقامی لوگوں نے سڑک کے ڈیزائن اور تعمیر پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انجینئر میجر (ر) محمد عبدالسمیع کنسلٹنٹ نے پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا۔ کہ منصوبے پر 4ارب 31کروڑ روپے لاگت آئے گی۔لمبائی 48 کلومیٹر اور چوڑائی تقریبا 45 فٹ ہوگی۔ انہوں نے کہا۔ کہ سڑک کے فنڈ ریلیز ہو چکے ہیں۔ جتنی جلدی اینوائرنمنٹ کی طرف سے این اوسی جاری کیا جائے گا۔ ٹینڈر طلب کئے جائیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا۔ کہ کوریڈور کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر کیا جائے گا۔