خیبرپختونخواحکومت نے ضلع چترال میں حال ہی میں واپڈاکے زیر نگرانی مکمل ہونے والے108میگاواٹ کے گولین گول پن بجلی گھرکے منصوبے سے چترال کے رہائشیوں کو بجلی کی عدم فراہمی پر سخت تشویش کا اظہارکرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ صوبائی حکومت نے مذکورہ بجلی گھر سے پیداہونے والی بجلی کی خریداری اور اسے اہلیان چترال کوہنگامی بنیادوں پر فراہم کرنے کے سلسلے میں ایک خط کے ذریعے وفاقی حکومت سے درخواست کررکھی ہے مگرپیسکوحکام ضلع اپر چترال کے عوام کو بجلی کی فراہمی میں لیت ولعل سے کام لے رہے ہیں جس سے چترال کے عوام میں سخت مایوسی پھیل رہی ہے۔ صوبائی محکمہ توانائی وبرقیات نے گولین گول پن بجلی گھر سے پیداہونے والی بجلی کی خریداری کے لئے پشاورالیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے چیف ایگزیکٹو کومورخہ 23جنوری بذریعہ ایک خط درخواست کی کہ اپرچترال کے عوام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر بجلی فروخت کرکے فراہمی ممکن بنائی جائے اور جگہ کا بھی انتخاب کیا گیا ہے۔ تاہم پیسکوحکام کی جانب سے تاخیری حربوں کی وجہ سے چترالی عوام میں سخت مایوسی پائی جاتی ہے۔واضح رہے کہ سال 2015ء کوضلع چترال میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے جہاں ہرطرف تباہی مچ گئی وہاں محکمہ توانائی کااپنا 4میگاواٹ، شیشی پن بجلی گھربھی مکمل طورپر تباہ ہوگیا تھا۔ جس کے بعد صوبائی حکومت نے چترال کے عوام کو ہنگامی بنیادوں پر بجلی کی فراہمی کے لئے متبادل ذرائع استعمال میں لاکر اقدامات اٹھائے ہیں۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور