ملکی ترقی کے حوالے سے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نہایت وسیع وژن رکھتے ہیں۔ اور چترال کی تعمیرو ترقی کی اُن کے سامنے بڑی اہمیت ہے۔ایم این اے شہزادہ افتخار الدین

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) ایم این اے چترال شہزادہ افتخار الدین نے کہا ہے۔ کہ ملکی ترقی کے حوالے سے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نہایت وسیع وژن رکھتے ہیں۔ اور چترال کی تعمیرو ترقی کی اُن کے سامنے بڑی اہمیت ہے۔ یہی وجہ ہے۔ کہ انہوں نے گذشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران چترال کے صرف دو میگا پراجیکٹس لواری ٹنل اور گولین گول ہائیڈل پاورسٹیشن پر پچاس ارب روپے کے فنڈ خرچ کئے۔ آج وہ مکمل ہو کر عوام چترال اُن سے استفادہ کر رہی ہے۔ اگر ان دونوں منصوبوں کو سابقہ حکومتوں کی طرح سالانہ معمول کی اے ڈی پی فنڈ فراہم کئے جاتے۔ تو ان کی تکمیل 2030میں بھی ہونا ممکن نہیں تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا۔ کہ ان دو منصوبوں کے علاوہ بھی چترال کے سڑکوں کی تعمیر و بحالی ، گیس پلانٹ کی تنصیب وغیرہ پر 70ارب روپے کے فنڈ خرچ کئے جارہے ہیں۔ جو ملکی تاریخ میں کسی بھی ضلع کی تعمیرو ترقی کیلئے سب سے زیادہ فنڈ ہیں۔ جبکہ سیلاب اور زلزلے کے دوران امداد کے طور پر دو ارب اُنیس کروڑ روپے کی تقسیم اس کے علاوہ ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو چترال کی جغرافیائی اہمیت کا بخوبی علم ہے۔ کہ یہ چار ممالک، افغانستان، تاجکستان، چین اور پاکستان کا سنگم ہے۔ اور تجارتی طور پر اس کا مستقبل انتہائی تابناک ہے ۔ اس لئے وہ چترال کو ترقی دینے میں بھر پور دلچسپی لیتے ہیں۔ اور اُن کی کوشش ہے۔ کہ چترال کے پُر امن، محبت کرنے والے لوگوں کو سی پیک منصوبے سے وہ فوائد ملیں۔ جو کہ اس علاقے کے لوگ توقع رکھتے ہیں۔ شہزادہ افتخار نے کہا۔ کہ چترال کے لوگوں کو ترقی کے اس عمل کا ادراک ہونا چاہیے۔ اور اس کے فوائد حاصل کرنے کیلئے ذہنی اور عملی طور پر تیار ہونے کی ضرورت ہے۔ اگر چترال کے لوگوں نے موقع سے فائدہ اُٹھانے کی بجائے روایتی سُستی اور کاہلی کا مظاہرہ کیا۔ تو تمام تر کاروبار پر دوسرے لوگ قابض ہوں گے۔ اور چترالی کف افسوس ملتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عنقریب چترال کا دورہ کریں گے ۔ اور گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کا افتتاح کریں گے۔ اس موقع پر ہمیں چترال کے دیگر مسائل بھی وزیر اعظم کے سامنے پیش کرنے میں مدد ملے گی۔ شہزادہ افتخار نے کہا۔ کہ اب وقت آگیا ہے۔ کہ چترال کے اندر وہ صنعتیں لگائی جائیں جس سے چترال کے تعلیم یافتہ بے روز گار نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔ اور یہ کام نواز شریف جیسے وژن کے مالک قائد ہی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا۔ کہ چترال کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے اُن کی طرف سے کئے گئے ا قدامات کی پوری ڈکومنٹس موجود ہیں۔ اور میں زبانی کلامی باتوں کی بجائے دستاویزی ثبوت پر کام کرنے پر یقین رکھتا ہوں۔ اور خدا کے فضل سے میری کوششیں ایک ایک ہوکرتکمیل کی صورت میں عوام کے سامنے آرہی ہیں۔ اور عوام نے اُنہیں دیکھنا اور عملی استفادہ شروع کر دیا ہے۔ جو کہ میرے لئے انتہائی خوشی اور مسرت کا مقام ہے۔ میں چترال اور اس کے عوام کیلئے اپنی حتی المقدور جہدو جہد جاری رکھوں گا۔