چترال (نمائندہ چترال میل) حجرہ آرگنائزیشن اور پولیس سٹیشن تھانہ ایون کے زیر انتظام کمیونٹی پولیسنگ پروگرام کے حوالے سے یو این ڈی پی کے تعاون سے کھلی کچہری گورنمنٹ ہایئر سکینڈری سکول ایون میں منعقد ہوا۔ جس میں مقامی علماء کرام،عمائدین علاقہ اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ایس ایچ او تھانہ ایون امان اللہ نے پولیس ا ور عوام کے باہمی قریبی تعاون کے ذریعے سے تنازعات کے حل اور جرائم پر قابو پانے کے حوالے سے اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اور کہا، کہ ایون کے85 فیصد کیسز جو ایف آئی آر کے قابل تھے، بلدیاتی نمایندگان و معززین علاقہ کے تعاون سے مصالحت کے ذریعے حل کئے گئے ہیں جبکہ 15 فیصد ا یف آئی آر مختلف جرائم سے متعلق ہیں۔ اور ہماری کوشش ہے۔ کہ عوام تنازعات میں الجھ کر اپنے وسائل اور وقت ضائع کرنے سے بچ جائیں۔ اور اسی کوشش کے نتیجے میں پولیس اور عوام ایون کے مابین تعلق بہت مضبوط ہو چکا ہے۔ ایس ایچ او نے کہا۔ کہ ہم منشیات پر قابو پانے کی ہر ممکن کو شش کر رہے ہیں۔ اور اس میں ہمیں توقع سے زیادہ کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ منشیات کے استعمال سے جو اولاد اپنے والدین کی نافرمانی پر اُتر آئے تھے۔ ہماری کوششوں سے ترک منشایت کرکے والدین کی فرمانبرداری اختیار کی ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنی اولاد پر کڑی نگاہ رکھیں اور رات کو اُن کو غیر ضروری گھر سے باہر جانے سے منع کریں۔ انہوں نے کالاش عمائدین پر زور دیا کہ وہ اپنی مذہبی مشروب وائن کے علاوہ دیگر قسم کے شراب (ٹارا)کی تیاری اور استعمال بند کریں بصورت دیگرایسے افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے کالاش فیسٹول چترمس کے دوران ایسے افراد کے خلاف خصوصی اقدامات اُٹھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ ایس ایچ او امان اللہ نے کہا۔ کہ ایون پولیس امن و امان بر قرار رکھنے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے۔ اور اس میں ایون کے علماء اور معززین کا بھر پور تعاون اُنہیں حاصل ہے۔ کیونکہ وہ باہمی مشاورت اور لوگوں کے احترام پر یقین رکھتے ہیں ۔ قبل ازین ایون کے عمائدین، بلدیاتی نمایندگان نے ایون کے مسائل کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اور کہا۔ کہ چترال کے اندر مختلف کمیونٹیز کو آپس میں لڑا نے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس لئے ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔امن اللہ تعالی کی طرف سے بہت بڑا تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہر کمیونٹی اگر اپنے حد سے تجاوز نہ کرے۔ تو امن میں خلل پڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ایون پولیس سٹیشن میں سابقہ ادوار میں ایس ایچ اوز کے بارے میں لوگوں کے تاثرات اچھے نہیں رہے ہیں۔ جبکہ موجودہ ایس ایچ او اُن سے بالکل مختلف ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ جب تک سفارش کا کلچر ختم نہیں ہو گا۔ تب تک پولیس اپنی فرض منصبی بہتر طور پر انجام نہیں دے سکتی۔ ہم اگر اپنے معاشرے کو تنازعات اور جرائم سے پاک کرنا چاہتے ہیں تو ملکی قوانین اور اسلامی قوانین پر عمل کرنا ہو گا۔ اس موقع پر کالا ش فیسٹول کے دوران مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو فیسٹول میں جانے سے روکنے کی تجویز بھی دی گئی۔ مقررین نے ایس ایچ او ایون اور اُن کی ٹیم کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا، اور ہر قسم تعاون کی یقین دھانی کی۔ شرکاء نے حجرہآرگنائزیشن، یو این ڈی پی، یورپین کمیشن اور خیبر پختونخوا پولیس کا شکریہ ادا کیا۔ کہ اُن کے تعاون سے کمیونٹی اور پولیس کو قریب تر لانے اور تنازعات و جرائم کی روک تھام کیلئے باہمی مشاورت اور تعاون کی نئی مثال پیش کی جارہی ہے۔ جس کے مثبت اثرات کو لوگ محسوس کر رہے ہیں۔ کھلی کچہری اور کمیونٹی پولیسنگ کے حوالے سے حجرہ کے سوشل آرگنائزر احمد فدا نے بتایا۔ کہ دورش، ایون، بونی اور گرم چشمہ کے پولیس سٹیشن ماڈل پولیس سٹیشن کے طور پر متعارف کئے گئے ہیں۔ اور کمیونٹی پولیسنگ کو کامیاب بنانے کیلئے پبلک لیزان کونسل اور کمیونٹی پولیسنگ فورم کی تشکیل کے تحت کام کیا جا رہا ہے۔ کھلی کچہری میں مولانا رحمت نعیم شاہ المعروف مولائی روم، مولانا محمد یوسف، ممبر ڈسٹرکٹ کونسل عمادالحق، نائب ناظم فضل الرحمن، نائب ناظم بریر عبدالرحیم، سرور کمال ایڈوکیٹ ، حاجی عبدالرحمن اور خواتین نے خطاب کیا۔
تازہ ترین
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات