ضلع کونسل کا اجلاس متعدد قراردادوں کی منظوری کے بعد جمعرات کے روز غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہوگئی۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ضلع کونسل کا اجلاس متعدد قراردادوں کی منظوری کے بعد جمعرات کے روز غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہوگئی۔ کنوینر ضلع کونسل مولانا عبدالشکور کے زیر صدارت اجلاس میں ارکان کونسل نے گولین گول ہائیڈروپاؤر پراجیکٹ سے اپر چترال اورکوہ یونین کونسل میں صارفین کو بجلی کی فراہمی میں صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ دوسال قبل صوبائی حکومت کا ریشن ہائیڈرو پراجیکٹ دو سال قبل سیلاب بردہونے کے بعد سے اپر چترال اور کوہ یونین کونسل کے 16ہزار صارفین بجلی سے یکسر محروم ہیں۔مولانا جمشید احمد (چترال ون)، مولانا جاوید حسین (موڑکھو)، مولانا عبدالرحمن (کوہ) اور غلام مصطفی (مستوج) نے کہاکہ ایک طرف صوبائی حکومت ریشن بجلی گھر کی بحالی کاکام شروع کرنے میں ناکام ہے تو دوسری طرف واپڈا کے گولین گول بجلی گھر سے بجلی خرید کر ان علاقوں میں بجلی فراہم کرنے کے لئے ابھی تک صوبائی حکومت کے ساتھ معاہدہ کرنے کی طرف بھی کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 25دسمبر کو اس بجلی گھر کی مجوزہ افتتاح کے بعد اگر ان علاقوں میں بجلی کی ترسیل شروع نہ ہوئی تو صوبائی حکومت کے خلاف زبردست احتجاج شروع کیا جائے گا۔ ارکان کونسل رخمت غازی (بونی)، غلام مصطفی ایڈوکیٹ (کوشٹ)، عبداللطیف (اویر) اور خاتون رکن آسیہ انصار نے ترقیاتی فنڈز کی برابری کی بنیاد پر تقسیم پر زور دیتے ہوئے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مطا بق حزب اقتدار اور حز ب اختلاف کی کوئی تمیز رکھے بغیر تمام ارکان کونسل میں ترقیاتی فنڈز برابری کی بنیاد پر تقسیم ہونی چاہئے۔ بعدازاں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے خواتین ارکان کونسل ترقیاتی فنڈز میں کم حصہ دینے پر احتجاج کرتے ہوئے آسیہ انصار اور حصول بیگم کی قیادت میں ایوان سے واک آؤٹ کرگئے تاہم کنوینر نے ان کو مناکر ایوان میں واپس لانے کی کوئی ضرورت محسوس نہیں کی۔ عمارتی لکڑی کی محکمہ جنگلات کی طرف سے ٹمبر پرمٹ کی اجراء کے سلسلے میں سابق طریقہ کار جاری رکھنے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے کنوینرنے یہ معاملہ حتمی فیصلے کے لئے ایوان میں فارسٹ کمیٹی کے سپردکردیاجبکہ اس سے قبل سب ڈویژنل فارسٹ افیسر یوسف فرہاد نے ایوان کو صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ اپنے ضابطے کے مطابق ضلعے کا سالانہ ڈیڑھ لاکھ مکعب فٹ کوٹہ کے لئے پرمٹ جاری کرتی ہے۔ اس موقع پر ایک متفقہ قرار داد کے ذریعے یارخون کے رحمت ولی نے گولین گول پراجیکٹ سے اپر چترال اور کوہ کو افتتاح کے دن سے ہی بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ ایک او رقرارداد میں کالاش اقلیتی رکن نبیک ایڈوکیٹ نے مطالبہ کیا کہ کالاش وادیوں میں زرعی زمین کی قلت پیش نظر روڈ کی تعمیر کے لئے خریدی جانے والی زمین کی فی مکعب فٹ قیمت کو 300روپے سے بڑہاکر 1000روپے کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس سے قبل ڈسٹرکٹ پولیس افیسر منصور امان نے ضلع کونسل کے اجلاس سے خطاب کیا اور پولیس کی ضلعی سربراہ کی حیثیت سے اپنے ترجیحات واضح کردی۔ ضلع ناظم مغفرت شاہ نے انہیں ایوان میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ ضلع کونسل اور ڈسٹرکٹ پولیس کے درمیان گہرا تعلق ہے جوکہ اپنے اپنے فرائض کی انجام دہی میں ایک دوسرے کی ممدومعاون ہوسکتے ہیں اوریہ خوش قسمتی سے چترال کے لئے ایک بہترین منتظم اور اچھی شہرت کے حامل افیسر کو بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال میں جرائم کی شرح بہت ہی کم ہے جس کی وجہ سے پولیس دوسرے معاشرتی کاموں اور سروسز میں اپنی خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی اور علاقے سے جرائم کی مکمل بیخ کنی میں ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور ضلع کونسل کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ڈی پی او چترال منصور امان نے اپنے خطاب میں کہاکہ عوام کے ساتھ قریبی تعلق استوار رکھنا، منشیات کے لغنت کی روک تھام، ٹریفک حادثات کو کم کرنے کے لئے اقدامات کرنا، عوام کی عزت نفس کی مکمل حفاظت اوردوسرے اضلاع کی طرح یہاں بھی ڈرائیونگ لائسنس سے لے کر کیریکٹر سرٹیفیکیٹ وغیرہ کی جلد اجراء میں مدد دینا شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا پولیس ایکٹ کے ذریعے پہلی مرتبہ پولیس کو عوام اور ان کے نمائندوں کے تابع کرنے کے لئے ایک ایسا نظام وضع کیا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر پر ڈسٹرکٹ پولیس سیفٹی کمیشن اور ضلع کونسل چیک رکھ سکتے ہیں اور سال میں دو دفعہ ڈی پی او اس ایوان سامنے اپنے ضلعے کی کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کا پابند ہے۔