اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم نے غیر معیاری اور زائد المیعاد اشیاء بیچنے والے د کانداروں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے گیارہ دکانوں کو سیل اور درجنوں کو موقع پر جرمانہ کیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم نے غیر معیاری اور زائد المیعاد اشیاء بیچنے والے د کانداروں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے گیارہ دکانوں کو سیل اور درجنوں کو موقع پر جرمانہ کیا ہے۔ اور کہا ہے۔ کہ جب تک دکانوں سے مضر صحت اشیاء خوردونوش اور اشیاء ضرورت خصوصا کاسمیٹکس وغیرہ جن کا برہ راست انسانی جسم و جان سے تعلق ہے۔ ختم نہیں کیا جاتا۔ وہ اپنی کاروائی جاری رکھیں گے۔ اور کسی سے بھی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ بدھ کے روز انہوں نے چترال پی آئی اے چوک میں واقع مارکیٹوں کی دکانوں پر چھاپہ مارا۔جہاں کئی دکانوں میں موجود زائدالمیعاد اور ناقص وغیرمعیاری کاسمیٹکس کی ایک بڑی مقدار موجود تھی۔ جس پر کاروائی کرتے ہوئے انہوں نے مجموعی طور پر گیارہ دکانوں کو سیل کر دیا۔ سیل شدہ دکانات میں وہ بھی شامل ہیں جو اشیاء خوردونوش چاول، گھی اور دیگر اشیاء کم وزن پر بیچ کر پوری قیمت وصول کر رہے تھے۔ جبکہ کئی دکانوں میں حفظان صحت کے اُصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ہی دکان میں خوراک کی اشیاء اور کیمیاوی کھاد ایک ساتھ رکھنے پر بھی اُنہیں چالان کیا گیا۔ کیونکہ اس سے انسانی زندگی کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ غیر معیاری اشیاء میں صابن،چہرے پر استعمال کے مختلف کریم، ویزیلین، ہینڈ شولڈر شیمپو،ہیر کلر،کپڑے دھونے کے صابن اور سرف، پینٹین شیمپو، پینٹین اورڈوو شیمپو، چپس ، تیل اور دیگر اشیا ء شامل ہیں۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے میڈیا کے ذریعے صارفین کو خبردار کیا۔ کہ وہ معیاری اشیاء کی خریداری کو یقینی بنائیں۔ اور ناقص اشیاء جن پر ایکسپائری تاریخ درج نہ ہو ہر گز نہ خریدیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ انتظامیہ عوام کو معیاری خوراک اور دیگر اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے جو اقدامات کر رہی ہے۔ اُس میں عوام کا بھر پور تعاون انتہائی ضروری ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر نے بعض دکانوں کے بر آمدوں میں رکھے گئے سامان پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ اور کہا، کہ دکانوں کے بر آمدے دراصل گاہکوں کی سہولت کیلئے ہیں۔اُن میں سامان رکھنا غیر قانونی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا۔کہ ہر کوئی اپنے دکان کے ایریے میں صفائی کا بھی ذمہ دار ہے۔