چترال (نمائندہ چترال میل) ضلعی انتظامیہ چترال نے 19اکتوبر 2017سے ہفتہ صفائی منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک اجلاس اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الاکرم کی زیر صدرات اُن کے آفس مین منعقد ہوا۔ جس میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر رخسانہ جبین، نائب صدر چترال چیمبر آف کامرس ڈاکٹر نذیراحمد، سی اینڈبلیو کے امجد علی شاہ، سول ڈیفنس کے ہیڈ شمشیر خان، ریڈکراس، ٹی ایم اے تجار یونین کے نمایندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر چترال نے کہا۔ کہ چترال کو ایک خوبصورت، قدرتی مناظر سے مالا مال اور انتہائی مہذب لوگوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے۔ کہ اسے بتدریج کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ جس سے ایک طرف شہر کی خوبصورتی بُری طرح متاثر ہورہی ہے۔ اور دوسری طرف سیاحوں اور دیگر مہمانوں کے سامنے علاقے کا ایک منفی پہلو اُجاگر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ڈپٹی کمشنر چترال اس حوالے سے انتہائی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور فوری طور پر شہر کو جمع شدہ کچرے سے نجات دلانے کیلئے عملی کام کرنے کے جذبے کا اظہار کر تے ہیں۔ عبد الاکر م نے کہا۔ کہ چترال شہر کے کچروں کو ٹھکانے لگانے کیلئے ڈومشغور میں آٹھ کنال زمین خریدی گئی ہے۔ جہاں اُنہیں ٹھکانے لگایا جائے گا۔ یہ جگہ شہر سے کافی دور ہے۔ اس سے لوگوں کے براہ راست متاثر ہونے امکانات نہیں ہیں۔ شرکاء نے خوشی کا اظہار کیا۔ کہ نئے ڈپٹی کمشنر ایک فعال انتظامی آفیسر مانے جاتے ہیں۔ اور چترال شہر کو صاف کرنے میں دلچسپی اُن کی چترال کے مسائل حل کرنے کی عکاسی کرتی ہے۔ اجلاس میں اس امر پر زور دیا گیا۔ کہ صفائی کا یہ عمل بار بار دہرایا جائے۔ اور ایک بار صفائی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اجلاس میں اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا گیا۔ کہ چترال بازار میں اکثر دکاندار اپنا کچرا روڈ کے دونوں سائڈوں میں موجود نالیوں میں ڈالتے ہیں۔ جس کی وجہ سے آئے روز نالی بند ہونے سے نالیوں کا پانی سڑکوں پر آجاتا ہے۔ جس سے نہ صرف ٹریفک اور راہ چلتے لوگ متاثر ہو تے ہیں بلکہ سڑک پر بچھائے گئے تارکول اُکُھڑ جاتے ہیں اور سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کرتی ہیں۔ حالیہ مہینوں میں خطیر فنڈ سے چترال بازار کی بلیک ٹاپنگ کی گئی ہے۔ اگر اس کی حفاظت نہیں کی گئی۔ تو سڑک کو دوبارہ نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔ اجلاس میں اس بات کابھی فیصلہ کیا گیا۔ کہ بازار کے کچرے اور قصابوں یا مُرغی خانوں کے فضلات کو اتالیق پُل پر نالہ چترال گول میں ڈالنے پر مکمل پابندی ہوگی۔ اور ایسا کرنے والوں کے خلاف انتظامیہ سخت تریں قدم اُٹھائے گا۔ اس موقع پر موجود مختلف اداروں کے نمایندوں نے صفائی مہم میں بھر پور حصہ لینے اور افرادی قوت سمیت آوزار و سامان مہیاکرنے اور کچرے لے جانے کیلئے ڈمپر (مزدہ) فراہم کرنے کی یقین دھانی کی۔ سول ڈیفنس اور ریڈ کریسنٹ کی طرف سے سٹاف کے علاوہ 100رضا کار سی اینڈ بلیو کی طرف سے 10 قُلی اس صفائی مہم میں حصہ لیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا۔ کہ 19اکتوبر 9بجے صفائی کا آغاز چترال شاہی بازار سے کیا جائے گا۔ اور رضا کاروں کو مختلف گروپوں میں تقسیم کرکے پورے بازار ایرئے میں پھیلایا جائے گا۔ جبکہ اسی روز جمع شدہ کچروں کو گاڑیوں کے ذریعے ٹھکانے لگایا جائے گا۔ اسسٹنٹ کمشنر نے کہا۔ کہ صفائی کے حوالے سے آگہی پھیلانے کیلئے 21اکتوبر کو گورنمنٹ ڈگری کالج چترال، 23اکتوبر گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج دنین 24اکتوبر سنٹینیل ہائی سکول چترال میں تقریب منعقد کئے جائیں گے۔ جسمیں اساتذہ اور طلباء شرکت کریں گے۔ جبکہ 26اکتوبر کو ٹاؤن ہال چترال میں پروگرام ہوگا۔ جس میں ناظمین اور کونسلرز حصہ لیں گے۔ اسی طرح کے اگہی پروگرام، دروش، ایون اور بونی میں بھی منعقد کئے جائیں گے۔ اور ان تمام پروگراموں میں ڈپٹی کمشنر چترال خود شرکت کریں گے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات