پاک آرمی کے زیر انتظام یوم آزادی اور امن کے حوالے سے موٹر سائیکل ریلی نے چترال سے پیر کے روز سے اپنے سفر کا آغاز کیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) پاک آرمی کے زیر انتظام یوم آزادی اور امن کے حوالے سے موٹر سائیکل ریلی نے چترال سے پیر کے روز سے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ جو شندور اور گلگت کے راستے خنجراب سے آنے والی ریلی کے ساتھ اسلام آباد پہنچے گا۔ ریلی میں پاکستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے موٹر سائکلسٹ شامل ہیں۔ موٹر سائیکل ریلی کو رخصت کرنے کے موقع پر چترال سکاؤٹس سٹیڈیم میں ایک شاندار تقریب ہوئی۔ جس میں کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل معین الدین،ڈی پی او چترال علی اکبر شاہ دیگر آفیسران آرمی پبلک سکول کے طلباء و طالبات، خواتین اور اساتذہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل معین الدین نے کہا۔ کہ اقبال رحمت اللہ علیہ نے کہا تھا۔ کہ محبت مجھے اُن جوانوں سے ہے۔ ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند۔ آج نوجوانوں پر مشتمل یہ قافلہ ستاروں پر کمند ڈالنے نکلاہے۔ اور چترال کا بچہ بچہ انہیں خوش آمدید کہ رہا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی مہم جوئی کو لہو گرم رکھنے کیلئے انتہائی ضروری قرار دیا۔ اور کہا کہ اسی طرح پلٹ کر جھپٹنے والے نوجوان پاکستان کا سرمایہ ہیں۔ اور قوم ان جیسے نوجوانوں پر فخر کرتی ہے کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس نے اس امید کا اظہار کیا۔ کہ ریلی میں شریک موٹر سائکلسٹ چترال اور گلگت میں پاکستان کی عظمت اور امن کے حوالے سے پیغام کو اُجاگر کرتے ہوئے اپنی منزل تک پہنچ جائیں گے۔ اس موقع پر ڈی پی او چترال علی اکبر شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ چترال ایک جنت ہے اور یہ جنت یہاں کے بچوں کی وجہ سے ہے۔ چترال کے باسی امن اور خلوص بانٹنے والے لوگ ہیں۔ اور اپنے وطن سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے ریلی میں شریک نوجوانوں کو اس مہم جوئی پر خراج تحسین پیش کیا۔ اور اپنی طرف سے و تمام شرکاء کی طرف سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، اس موقع پر کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس ریلی میں شامل نوجوانوں سے فرداً فرداً ملے، اور چترال سکاؤٹس کی طرف سے کیپ پہنائے۔ تقریب کے موقع پر سکاؤٹس سٹیڈیم طلبائئ اور طالبات سے کھچا کھچ بھر اہوا تھا۔ بعد آزان پاکستان زندہ باد کے نعروں کی گونج میں موٹر سائیکل ریلی کے شرکاء کو رخصت کیا گیا۔ سکول کی بچے بچیوں کی بڑی تعداد نے سڑک کے دونوں سائڈوں پر کھڑے جھنڈیاں لہراتے ہوئے فلگ شگاف نعرے لگائے۔ جس سے چترال کی وادی گونج اُٹھی۔ ریلی پیر کے روز مستوج میں قیام کرے گی۔ اور منگل کے روز مستوج سے گلگت کیلئے روانہ ہوگی۔