کسی ملازم کو بغیر نوٹس یا نوٹس دے کر فارغ کرنے کی کوئی تجویز ایکٹ میں شامل نہیں ماسوائے اس قانونی عمل کے جس کی بنیاد موجودہ مروجہ قانون نے دی ہے۔ سیکرٹری محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے پی کے ڈاکٹر شہزاد بنگش

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)سیکرٹری محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبر پختونخوا ڈاکٹرشہزاد بنگش نے پیر کے روزآل ٹیچر ز گرینڈ الائینس کے ساتھ ایجوکیشن سروس ایکٹ2017 کا مجوزہ مسودہ شیئر کر کے اس پر ان سے رائے طلب کر لی ہے جبکہ اس سلسلے میں عوامی رائے لینے کیلئے میڈیا کے ذریعے بھی مذکورہ مجوزہ مسودہ کومشتہر کیا جائے گا۔انہوں نے یہ مسودہ آل ٹیچرز گرینڈ الائنس کے ایک وفد کے ساتھ شیئر کیا جس میں الائنس کے عہدیدار سمیع اللہ خلیل،خیر اللہ حواری،ریاض،مزمل خان ترنابی،اسلام الدین،وہاب منصوری،میاں طفیل محمود،سردار امان اللہ،شاہجہان اور محمد شیر شامل تھے۔سیکرٹری تعلیم نے کہا کہ مجوزہ ایجوکیشن ایکٹ کے بارے میں من گھڑت،بے بنیاد اور گمراہ کن پروپیگنڈہ کیاجا رہا ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے اور اس کا مقصد صوبے میں تعلیم،اساتذہ اور معاشرے کی بھلائی ہے اور تعلیم کو ایک باقاعدہ سروس کے طور پر استوار کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سروس ایکٹ کے لاگو ہونے کے باوجود تمام ملازمین سول سرونٹ ہی رہیں گے اور اس کی بدولت اساتذہ کی ٹائم سکیل پروموشن ہو سکے گی اور کنٹریکٹ پر بھرتی شدہ تمام ملازمین مستقل ہو سکیں گے۔اس ایکٹ کی رو سے تمام بھرتیاں سکول کی بنیاد پر لائی جائیں گی البتہ سکول کی بندش،ادغام یا گورنمنٹ کی وضع شدہ پالیسی کی بنیاد پر تبادلہ ہو سکے گا۔ڈاکٹر شہزاد نے واضح کیا کہ اس ایکٹ کی بنیاد پر اساتذہ کی فلاح و بہبود کے لئے ایک ویل فیئر فنڈ کا قیام عمل میں لایا جا سکے گا جو کہ تنخواہ،گریجوٹی اور پنشن وغیرہ کے علاوہ ہوگا،اس قانون میں محکمہ کو پرائیویٹائز کرنے کی کوئی گنجائش ہے اور نہ ہی محکمہ ہذا کو خود مختار محکمہ کا درجہ دینے کا منصوبہ ہے۔انہوں نے مزید وضاحت کی کہ کسی ملازم کو بغیر نوٹس یا نوٹس دے کر فارغ کرنے کی کوئی تجویز ایکٹ میں شامل نہیں ماسوائے اس قانونی عمل کے جس کی بنیاد موجودہ مروجہ قانون نے دی ہے مزید برآں ملازمین کے لئے تنخواہ اور ریٹائرمنٹ کے فوائد جوں کے تو ں رہیں گے۔سیکرٹری تعلیم نے کہا کہ مذکورہ مجوزہ ایکٹ وزیر خزانہ خیبر پختونخوا کی بجٹ تقریر2015-16کی روشنی میں تیار کی گئی ہے جس میں انہوں نے اسمبلی کے فلور پر کہا تھا کہ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں مینجمنٹ کیڈر کے افسران کے سروس سٹرکچر کیلئے لائحہ عمل زیر غور ہے اسی طرح اساتذہ کی ملازمت کے اصول اور قوائد ایسے مرتب کئے جائیں گے جس میں سزا و جزاء کے تصورات شامل ہوں۔اس کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تعیناتی اور تبدیلی کے عمل کا خاتمہ،استاد کی تمام ملازمت کو ایک سکول میں محدود کرنا،معیار پر پورا نہ اترنے والے اساتذہ کی ملازمت سے فراغت،اساتذہ کی کارکردگی کا باقائدہ جائزہ اور مقابلے اور تربیت کی بنیاد پر معین وقت(ٹائم سکیل) پر ترقی شامل ہوگی۔