چترال (نمائندہ چترال میل) چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے چترال میں اپنے دورے کے دوران ڈسٹرکٹ کورٹس چترال کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ججز، وکلاء اور عدالتی اسٹاف سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ اور اُن کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دھانی کرائی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال محترمہ صوفیہ وقار خٹک نے چیف جسٹس کو ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے پچھلے چار مہینوں کی کارکردگی کے حو الے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ جس میں نئے کورٹ رومز کا قیام، کورٹ رومز کی مرمت و آرائش، لائبریری کا قیام، مصالحتی عدالت کا قیام، مصالحت کے ذریعے تین سو سولہ (316) مقدمات کا فیصلہ، بذریعہ انٹر نیٹ کیسوں کی فائلنگ اور ایس ایم ایس کا اجرا سر فہرست ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ڈسٹرکٹ جو ڈیشری کے اقدامات کو سراہا، اور ان کو ماڈل قرار دے کر دوسرے اضلاع کیلئے بھی ان اقدامات کو معیار قرار دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے تحصیل کورٹس مستوج ایٹ بونی کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے جوڈیشل آفیسر اور بونی بار کے وکلاء سے ملاقات کی۔ اُن کے مسائل سنے اور اپنے دائرۂ اختیار میں آنے والے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی دھانی کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے تحصیل کورٹس مستوج ایٹ بونی کو پہلا ماڈل تحصیل کورٹ بنانے کا بھی اعلان کیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات