چترال (نمایندہ چترال میل) عالمی سطح پر شہرت کے حامل بلند ترین شندور پولوگراؤنڈ میں تین روزہ پولو فیسٹول چترال ٹیم کی شاندار کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ یہ میچ اپنی نوعیت کی انتہائی دلچسپ اور چترال کے کھلاڑیوں کی کامیاب تربیت کی عکاس تھی۔ شندور پولو فیسٹول کا فائنل میچ حسب روایت گلگت اے ٹیم اور چترال اے ٹیم کے مابین پیر کے روز شندور پولوگراؤنڈ میں کھیلا گیا۔ جس میں چترال نے چھ کے مقابلے میں گلگت بلتستان کو بارہ گولوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ اپنے نام کر لی۔ اور ہزاروں تماشائیوں کے دل جیت لئے۔ اس میچ کے مہمان خصوصی کور کمانڈر پشاور لفٹننٹ جنرل نذیر احمد تھے۔ جبکہ میچ دیکھنے کیلئے چترال اور گلگت بلتستان کے سیاسی شخصیات اور حکومتی آفیسران کے علاوہ مردو خواتین تماشائیوں اور سیاحوں کی بڑیٰ تعداد موجود تھی۔ میچ کا پہلا ہاف انتہائی سنسنی خیز رہا۔ میچ شروع ہونے کے پندرہ منٹ کے اندر چترال ٹیم نے چار گول کئے۔ جبکہ اس کے مقابلے میں گلگت ٹیم صرف ایک گول کر سکی۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گلگت ٹیم پہلے ہاف تک چترال کی طرف سے کئے گئے پانچ گولوں کا حساب برابر کر دیا۔ یوں چترال پر کافی دباؤ آیا۔ لیکن چترال ٹیم نے دوسرے ہاف میں اپنی حکمت عملی بدلی اور گلگت ٹیم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ چترال کے گھوڑوں میں میچ کے آخر تک دوڑنے کا جذبہ دیدنی تھا۔ اور اسی کی بدولت چترال ٹیم اپنے مد مقابل کو چھ کے مقابلے میں بارہ گولوں سے شکست دینے میں کامیاب ہوا۔ اس میچ میں چترال سکاؤٹس کے نائب صوبیدار اظہار علی مین آف دی میچ قرار دیے گئے۔ جس نے سات گول کرکے چترال ٹیم کو برتری دلا دی۔ چترال کے باشندوں نے ٹیم کی کامیابی پر انتہائی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اور اسے سیلکشن کمیٹی کی طرف سے کھلاڑیوں کی صحیح انتخاب اچھے گھوڑوں کی کارکردگی سے تعبیر کیا ہے۔ میچ کے اختتام پرمہمان خصوصی لفٹننٹ جنرل نذیر احمد نے کھلاڑیوں میں ٹرافی اور انعامات تقسیم کئے۔ کھیل کے دوران چترال کے پیرا گلائڈروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ جبکہ چترال سکاؤٹس کے بینڈ اور ڈھول و شہنائی کے فنکاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرکے لوگوں کے دل جیت لئے۔ شندور پولو فیسٹول امسال دو مرتبہ ملتوی ہونے کے بعد بالاخر 29جولائی کو شروع ہوا۔ فیسٹول میں گلگت بلتستاں نے دو میچز میں کامیابی حاصل کی۔ جبکہ چترال فائنل میچ سمیت تین میچز جیتنے میں کامیاب ہوا۔ یہ فیسٹول ٹورزم کاپوریشن خیبر پختونخوا کی طرف سے کیلنڈر ایونٹ کے طور پر ہر سال 7سے9جولائی کو منایا جاتا ہے۔ لیکن امسال ماہ رمضان اور عیدالفطر کے احترام میں فیسٹول موخر کر دیا گیا تھا۔ شندور فیسٹول چترال اور گلگت کے لوگوں کیلئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ ان علاقوں کے کئی مسائل شندور فیسٹول میں شرکت کرنے والے اعلی ترین حکومتی شخصیات کے اعلانات سے حل ہوتے رہے ہیں۔ اور یہ ایسا مقام ہے۔ کہ پاکستان کا شاید کوئی حکمران اس میں شرکت سے محروم رہا ہو۔ یہ فیسٹول پہلی بار 1980 میں کھیلا گیا۔ جس میں صدر جنرل ضیاء الحق اور جنرل اختر عبدالرحمن شریک ہوئے۔ بعد آزان اسے کیلنڈر ایونٹ میں شامل کر دیا گیا۔ شندور فیسٹول گلگت اور چترال کے درمیان اپنے فری سٹائل پولو کی وجہ سے عالمی طور پر شہرت رکھتی ہے۔ یہ منفرد پولو میچ ہے۔ جس میں فاول نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اور طاقت ازمائی و اعلی گھڑ سواری کا نام پانے والے کھلاڑی اس میں حصہ لیتے ہیں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات