چترال کو قدرتی آفات کی وجہ سے مسلسل نقصان پہنچ رہا ہے۔ لیکن ریلیف ایکٹ میں سقم ہونے کی وجہ سے کئی متاثرہ افراد امداد سے محروم رہتے ہیں۔حاجی مغفرت شاہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ نے کہا ہے۔ کہ چترال کو قدرتی آفات کی وجہ سے مسلسل نقصان پہنچ رہا ہے۔ لیکن ریلیف ایکٹ میں سقم ہونے کی وجہ سے کئی متاثرہ افراد امداد سے محروم رہتے ہیں لیکن قانون کے دائرے سے نکل کر اُن مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرنا ضلعی حکومت کیلئے ممکن نہیں اس لئے چترال کے تناظر میں اس میں کئی تبدیلیوں کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ڈسٹرکٹ گورنمنٹ چترال، بارسلونا پروونشل کونسل اور جاد فاؤنڈیشن کے اشتراک سے چترال کے ناظمین، اور مردو خوتین کونسلرز کیلئے یوتھ ڈویلپمنٹ اینڈ لیڈر شپ کے حوالے سے منعقدہ پانچ روزہ ورکشاپ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ آفیسر چترال فداء الکریم جاد فاونڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو سید حریر شاہ اور مردوخواتین و اقلیتی کونسلروں کی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی ضلع ناظم نے کہا کہ چترال کی 90فیصد آبادی کا انحصار زراعت اور لائیو سٹاک پر ہے۔ اگر یہ شعبے متاثر ہوں گے۔ تو چترال کے لوگوں کو یقینی طور پر بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا اس لئے سیلاب کی وجہ سے زرعی زمینات، لائیو سٹاک کو نقصان پہنچنے کی صورت میں متاثرین کی مدد انتہائی ضروری ہے۔ انہوں کونسلر ز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا۔ کہ جس لولی لنگڑی بلدیاتی سسٹم میں آپ کام کررہے ہیں اُس کیلئے آپ شاباش کے مستحق ہیں۔ موجودہ حکومت نے جو دعوی کیا۔ اور اُس کے نتیجے میں جو لوگ الیکشن میں کامیاب ہو کر آئے ہیں، انتہائی مشکل میں ہیں اس کے باوجود یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ایک سسٹم موجود ہے جس میں ویلج ناظمیں اور کونسلر حکمت عملی کے تحت عوام کے چھوٹے مسائل حل کر سکتے ہیں۔ انہوں کہا کہ ویلج کونسل کے انتہائی محدود فنڈ سے اگر آپ کوئی منصوبہ نہیں کرسکتے۔ تو ٹینٹ سروس کے سامان خرید کر لوگوں کی غمی اور خوشی کے موقع پر اُنہیں یہ سہولت دے کر اُن کی ہمدردیاں حاصل کر سکتے ہیں ضلع ناظم نے کہا کہ چترال میں ایک بڑا پروگرام قائم ہونے والا ہے۔ جس میں تمام بلدیاتی نمایندگان اپنے علاقوں کے مسائل حل کرنے کے قابل ہوں گے انہوں نے کہا یہ بات نہایت اہم ہے کہ چترال جیسے ایک ضلع نے بارسلونا سے ایم او یو سائن کیا ہے اور یہ چترال کی تعمیر و ترقی کی خاطر کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ نوجوان قوم کا مستقبل ہیں اور ہم چاہتے ہیں۔ کہ آیندہ ذمہ داری اُن کے سپرد کی جائے۔ انہوں نے کونسلرز پر زور دیا۔ کہ وہ میونسپل سروسز پر توجہ دیں۔ اس موقع پر ڈی ڈی ایم او فداء الکریم نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ کو نسلر ز اور یو تھ کی ذمہ داریاں آفات کے موقعوں پر مزید بڑھ جاتی ہیں۔ آپ حکومت کے دست بازو ہیں۔ اور آپ کے بھر پور تعاون سے ہی حکومت کسی مشکل سے نکلنے سے کامیاب ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ عالمی حدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے گلیشئرز کے پگھلاؤ میں بہت تیزی آئی ہے۔ جبکہ دوسری طرف چراگاہوں کا استعمال بھی نہایت غیر دانشمندانہ ہے۔ جس کی وجہ سے چترال سیلاب کی تباہ کاریوں سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ بہت سارے مقامات پر دریاء اور ندی نالوں کے دھانے پر جنگلات لگا کر پانی کی راہ میں رکاؤٹ پیدا کئے جاتے ہیں۔ اور سیلاب آنے پر پورا گاؤں مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے۔ جن کے تدارک کی اشد ضرورت ہے۔ وکشاپ سے چیف اگزیکٹیو جاد فاونڈیشن سید حریر شاہ نے خطاب کرتے ہوئے تمام مہمانوں اور کونسلرز کا شکریہ ادا کیا۔ جبکہ پروگرام کے منتظمین شکیلہ اور عرفان عزیز نے پانچ روزہ پروگرام کے مختلف سیشن پر روشنی ڈالی۔ اور کہا۔ کہ رضاکارانہ خدمات، کمیونیکیشن، عالمی شہری کی ذمہ داریاں، بلدیاتی نظام کی اہمیت، انسانی حقوق، ماحولیات، مذہبی و ثقافتی ہم آہنگی، امن و امان، لیڈر کی خصوصیات اور ادارتی ترقی، لوکل گورنمنٹ سسٹم، فرسٹ ایڈ اور ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن ورکشاپ کے مو ضوعات رہے۔ اور شراکاء اپنی یو سی سطح پر بطور ٹرینر کمیونٹی کو موبلائز کرنے اور آگہی دینے میں کردار ادا کریں گے۔