(اداریہ) مشہورسوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک کے استعمال سے متعلق ایک نفسیاتی مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ جو لوگ روزانہ 2 گھنٹے یا اس سے زیادہ کا مجموعی وقت فیس بک پر گزارتے ہیں ان کی دماغی صحت بتدریج متاثر ہونے لگتی جب کہ ان میں زندہ رہنے کی خواہش بھی رفتہ رفتہ ختم ہوجاتی ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو میں 5 ہزار سے زائد رضا کاروں پر کیا گیا یہ مطالعہ 2 سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہا اور اس دوران فیس بک صارفین کی عادات و اطوار، مزاج، معمولات اور سماجی روابط جیسے پہلو سامنے رکھے گئے۔ مطالعے کے اختتام پر معلوم ہوا کہ وہ افراد جو روزانہ 2 گھنٹے یا اس سے زائد وقت کے لیے فیس بک استعمال کررہے تھے ان کی دماغی صحت متاثر ہوئی تھی جب کہ وہ خود کو زندگی اور مستقبل کے حوالے سے زیادہ محسوس کرنے لگے تھے۔ مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جیسے جیسے فیس بک استعمال کرنے کی عادت پڑتی ہے ویسے ویسے اس دوران وقت گزرنے کا احساس بھی ختم ہونے لگتا ہے۔ یعنی فیس بک پر کئی گھنٹے گزارنے کے بعد بھی صارف کو ایسا لگتا ہے جیسے وہ کچھ وقت کے لیے ہی اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پررہا ہے۔ ماہرین نے یہ بھی دیکھا کہ عام زندگی میں افراد سے حقیقی میل جول اور راہ و رسم کے مثبت اثرات پڑتے ہیں لیکن فیس بک سے بندھے رہنے کے نتیجے میں بننے والے سماجی روابط منفی اثرات ڈالتے ہیں جن کے نتیجے میں بے چینی اور مایوسی جیسے احساسات شدت اختیار کرنے لگتے ہیں یعنی انسان غیرمحسوس طور پر منفی انداز میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ اس بات کو ماہرین نے بہت خطرناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ فیس بک صارفین کو ان پہلوؤں پر توجہ رکھنی چاہیے اور سوشل میڈیا پر وقت گزارتے ہوئے محتاط بھی رہنا چاہیے۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور