عوامی نیشنل پارٹی چترال نے لاوی ہائیڈل پراجیکٹ کی دوسری بار پاکستان تحرک انصاف کی قیادت کے ہاتھوں افتتاح کی پُزور مذمت کی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) عوامی نیشنل پارٹی چترال نے لاوی ہائیڈل پراجیکٹ کی دوسری بار پاکستان تحرک انصاف کی قیادت کے ہاتھوں افتتاح کی پُزور مذمت کی ہے۔ اور کہا ہے۔ کہ یہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے سیاسی دھوکا دہی کے سوا کچھ نہیں۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی چترال کے صدر عید الحسین و دیگر عہدہ داران،میر عباد الرحمن، شیر آغا، ایم آئی خان سرحدی ایڈوکیٹ، محی الدین، قاری نظام الدین اور سید شوکت حسین جان وغیرہ نے کہا۔ کہ یہ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ چار سالوں بعد تحریک انصاف کی قیادت پہلے سے افتتاح شدہ لوای ہائیڈل پراجیکٹ کے افتتاح کیلئے چترال آنے کی زحمت کی ہے۔ حالانکہ 69میگا واٹ کے اس ہائیڈل پاور پراجیکٹ کا افتتاح 2012میں سابق وزیر اعلی امیر حیدر خان ہوتی نے کیا تھا۔ اور پراجیکٹ کی زمین کے کمپنسیشن تک لوگوں کو ادا کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ اگر تحریک انصاف چترال کے عوام کا اتنا ہمدرد ہے۔ تو اسے ریشن ہائیڈل پاور سٹیشن کی بحالی اور دروش بجلی گھر کے جنر یٹرز کی خریدار ی کیلئے فنڈ مہیا کرنا چاہیے۔ تاکہ 2015کے سیلاب کے بعد ان علاقوں کے لوگ اندھیروں میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ اور بار بار مطالبات کے باوجود صوبائی حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال کے لوگ موجودہ پی ٹی آئی کی حکومت اور خصوصا چیف منسٹر سے انتہائی نا اُمید ہیں۔ جنہوں نے گذشتہ چار سالوں کے دوران چترال پر جو مصیبتیں آئیں۔اُس میں چترالی عوام کی دُکھوں کا مذاق اُڑایا۔ اور بحیثت چیف ایگزیکٹیو خیبر پختونخوا عوام کا درد محسوس ہی نہیں کیا۔ آج بھی 2015کی متاثرہ سڑکیں، پُل، آبنوشی سکیمیں، بجلی گھر اور نہریں تباہ حالی کا شکار ہیں۔ اور لوگ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ سابق وزیر اعلی نے اپنے دور اقتدار میں آٹھ مرتبہ چترال کا دورہ کیا۔ اور ساڑھے اُنیس ارب روپے کے منصوبے چترال میں تعمیر کئے۔ اور یہ چترال کی تعمیر و ترقی کا سنہرا دور تھا۔ اُنہوں نے کہا۔ کہ لاوی ہائیڈل پراجیکٹ کا پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے ہاتھوں دوسری بار افتتاح عوام کی آنکھوں میں دھول جونکنے کے متراد ف ہے۔ اس موقع پر قاری نظام الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ ہم لاوی ہائیڈل پراجیکٹ کی دوسری بار افتتاح کے خلاف دھرنا اور احتجاج اس لئے نہیں کرتے۔ کہ مہمانوں کی آمد پر یہ ہماری روایات کے خلاف ہے۔ تاہم ہمیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے۔ کہ دروش میں لاوی پراجیکٹ کے علاوہ منصوبے بھی ناقص تعمیر ہو چکے ہیں۔ جن میں گرلز ڈگری کالج دروش، گرلز ہاسٹل اور واٹر سپلائی دروش شامل ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ڈگری کالج اور ہاسٹل کسی بھی وقت حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ کیونکہ اُن کی تعمیر انتہائی طور پر ناقص ہوئی ہیں۔ جبکہ واٹر سپلائی کی چودہ ٹینکیوں میں سے سات اپنی تکمیل سے پہلے ہی بلاسٹ ہو چکی ہیں۔ اور اُن کے نتیجے میں گیارہ خاندانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ منسٹر پبلک ہیلتھ اس منصوبے کے افتتاح سے پہلے اس کی انکوائری کریں۔ تا کہ اُس پر حقیقت واضح ہو۔ انہوں نے کہا۔ کہ صوبائی حکومت کرپشن کے خاتمے کے دعوے کرکے نہیں تھکتی۔ اگر ان منصوبوں کی تحقیقات کرکے متعلقہ افراد کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی۔ تو یہ بات واضح ہو جائے گی۔ کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے کرپشن کے خلاف دعووں میں کوئی صداقت نہیں۔