چترال (نمائندہ چترال میل) بمباغ سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی کارکن عبداللہ جان نے اس بات پر شدید تشویش کیا ہے کہ یورپین یونین کی فنڈ سے چلنے والی سی ڈی ایل ڈی کے تحت بمباغ میں ابپاشی کا نظام بحال کرنے پر 45لاکھ روپے کی خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود منصوبے کا نصف حصہ بھی مکمل نہ ہوسکا جس کے نتیجے میں اس سال بھی بمباغ کے 120کے لگ بھگ گھرانے پانی کی بوند بوند کو ترستے رہنے پر مجبور ہوں گے اور ان کی معیشت برباد ہوکر رہ جائے گی جبکہ وہ علاقے سے نقل مکانی پر بھی مجبور ہوں گے۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ سی ڈی ایل ڈی منصوبے کی ناکامی کی بنیادی وجہ مقامی سیاست ہے جس کی وجہ سے سائٹ انجینئر نے منصوبے کی غلط ڈیزائننگ کی جبکہ کمیونٹی نے اس غلطی کی نہ بروقت نشاندہی کی بلکہ ضلع ناظم اور ڈی۔ سی چترال سے اس کی انکوائری کا بھی مطالبہ کیا لیکن کسی نہ توجہ نہ دی۔ انہوں نے کہاکہ تین سال قبل بمباغ نہر دریا برد ہونے کی وجہ سے علاقے میں ابپاشی کا پانی کا فقدان ہے اور عوام نے سی ڈی ایل ڈی کی اس پراجیکٹ کے ساتھ توقعات وابستہ کیا تھا لیکن اب منصوبے کی ناکامی سے ان میں شدید مایوسی پھیل گئی ہے اور علاقے میں ادارے کے بارے میں شدید غم وغصہ پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بمباغ کے عوام حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس منصوبے کو ناکام کرنے والوں کو بے نقاب کرتے ہوئے ذمہ داروں کو کڑی سز ا دی جائے اور اس منصوبے کی تکمیل کے لئے ہنگامی بنیادوں پر فنڈز بھی فراہم کی جائیں۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور