محکمہ ہیلتھ چترال عوامی شکایات پر آوارہ کتوں کے خلاف مہم کے دوران 700آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگا دیا گیا/ڈی ایچ او ڈاکٹر اسراراللہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ڈی ایچ او چترال ڈاکٹراسراراللہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاہے کہ چترال میں کتے مار مہم میں تاخیر کی وجہ مطلوبہ زہر کا دستیاب نہ ہونا ہے اُنہوں نے کہا کہ کتے مار سنکیا زہر ہمارے صوبے میں ہری پور کے ڈیلر سے نقد آدائیگی پر مل جاتا ہے جسکی پرانی قیمت فی گرام 8250روپے تھی اب اس کی قیمت 10500تک پہنچ چکی ہے۔ضلعی حکومت نے امسال اس مد میں خرچ کرنے کیلئے پچھلے سے بھی بہت کم بجٹ پاس کیا ہے۔جبکہ ان ادویات کی قیمت روزبروزبڑھتی جارہی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ مے آفس چترال ہمارے بل گزشتہ کئی مہینوں سے پینڈنگ پڑے ہوئے ہیں جسکی وجہ سے ہم زہر کی خریداری بروقت نہیں کر سکے ہیں۔DHO چترال نے کہا علاقائی سطح پر آوارہ کتوں کے حوالے سے موصولہ شکایات پر آوارہ کتوں کے خلاف مہم کے دوران 700آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگا دیا گیا ہے اور انٹی ربیز (Anti Rabiesانجکشن کثیرتعدامیں دستیاب ہیں،ایسے مریضوں کو بروقت انجکشن دیاجاتاہے۔انہوں نے محکمہ اکاونٹ کے حکام سے پینڈنگ بل کی فوری ریلزکامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پیسے ملتے ہی دوائی منگواکرچترال بھرمیں آوارہ کتوں کے خاتمے کوبھی یقینی بنایاجائیگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پالتوکتوں کے گھرمیں رکھیں تاکہ مہم کے دوران ہمارے اسٹاف کومشکلات کاسامنانہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہاکہ کافی مشکلات کے باجود ایک سال کے اندر کتے مار مہم میں سات سو سے زائد آوارہ کتوں کو تلف کرادیا ہے۔ جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔