” زمانے کے انوکھے انداز“۔۔تحریر ۔۔ مبشرالملک

Print Friendly, PDF & Email

کہتے ہیں امریکن بڑے عجیب…. مخلوق …. ہیں … ہر کام کو الٹ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ….. مثلا …. دس برس کے بیٹے کا …. پتلون…. پچاس سال کے …. ڈیڈی..کو پہنا دیے….. دودھ پیتے بچی کی …. بوتل… ماں …نے پیار ہی پیار میں نگل لی….. گدھے کے سنگ….. ٹروم … کو لگادئے اور …. اوبامہ کے جوتے…. بندر کو پہنا دیئے….. میزائیل …کوریا …نے بنائے …. بیڑا صدام اور عراق کا …. غرق کیا….. دوستی پاکستان …. سے کی اور نوازشات…. سے انڈیا کو نوازا…… دنیا کا امن …. اسرائیل نے برباد کیا اور ….. بم …. افغانستان، عراق، لیبیا اور شام…. کے حصے میں آئے….. کہ ”ٹھیسنک پھولوک کھایئے اور بہتی بان“۔۔…… حضرت علامہ اقبال…. کو یک مرتبہ ….علی گڑھ کالج…کے طلباء نے مشاعرئے پر بلایا اور شرارت کے طور پر …. اقبال کی ازمایش کے لیے ایک مشکل شعر … تخلیق کی ؎ اشک سے دشت بھریں آہ سے سوکھیں دریا
…….. اور اقبال سے امریکن اسٹایل میں فرمایش کی کہ اس ….خلاف فطرت …. شعر کو مکمل کرکے اپنے اقبال ہونے کا ثبوت دیں۔…. حضرت نے ایک … لمحہ سوچا اور مسکراکر کہا…… مچھلیان دشت میں پیدا ہوں ہرن پانی میں“ پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا اور اقبال کی ذہانت پر واہ واہ کرنے لگے…. عینی شاہد کہتے ہیں کہ باہر نکل کر اقبال نے … کان پکڑ لیے اور فرمایا….. جس قوم کو میں مدتوں فظرت کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کا درس دیا وہی نسل مجھے اس میں …. کلوننک…. کرنے کا مشورہ دئے رہی ہے….. ا ف میرئے خدا …..
زمانے کے انداز بدلے گئے….. نیا ساز ہے راگ بدلے گئے
۔۔۔ زمانہ… جس تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اس سے زیادہ تیزی سے اس کے طور طریقے اور اقدار بدلتے جارہے ہیں ….. لگتا ہے عالمی کھلاڑی اپنے مہروں کے زریع روشن خیالی کے۔۔. کشتہ فولاد اور مذہبی …. خمیرا گوزبان…. سے تیار کردہ ایک ایسا …. معجون…. ہمیں کھلا چکے ہیں کہ ہم میں …… پائی کڑی …. نسل کے لوگ …. کھمبیوں …. بلکہ … کاغ کھیو… کی طرح نکلتے جارہے ہیں …..

ریما جی ، رشم، اور دیگر فلمی کڑیوں کا کہنا ہے….. روزہ رکھ کے ڈنس کی شوٹینگ میں بڑھا مزا آتا ہے…….. شیخ رشید کا فرمان ہے“ دبئی کی جاگتی راتیں … اکثر حج اور عمرئے کے سفر میں دیکھے ہیں“… سائنس نے جس تیزی سے ترقی کی اتنی ہی تیزی سے اس کے ا نداز و اطوار ہر شعبہ زندگی میں بدل گئے۔آم کے پیڑ سے ناریل اتارنے، مرغا جی سے … انڈا….. دلوانے اور بے چارئے …. مرد… سے بچہ جننے کی باتیں ہورہی ہیں۔ سکول کے ٹیچرز کے پولیس کی ذمی داری سہنبھال لی ہے۔۔۔۔ بھلے وقتوں میں لوگ ایک دوسرئے کو تحفے کے طور پر …. پھول…. بھجا کرتے تھے جو دستیاب نہ ہوئے تو کچھ میٹے …بول … شعر،لطیفہ اور اقوال زرین کی صورت۔اب نیٹ کی دنیا سجی ہے ہم جیسے …. دنیا دار گناہ گار وں کے علاوہ اللہ والے بھی اس سمندر میں …. ڈبکیاں …. لے رہے ہیں۔ مدتوں بعدفیس بک میں پھر آئی ڈی بنائی تو پیار کا پہلا….تحفہ …. سعودی عرب سے ایک دوست کا ملاجس میں تین مجر موں کا ….. سر قلم …. کیا جارہا تھا….. میں ڈر سے کہ بچوں کی نظر نہ پڑجائے نیٹ بند کر دی….. دوسرئے دن رسالپور سے ایک دوست کا تحفہ….. تیرا وادی…. کے نام سے ملا …. دھڑتے دل کے ساتھ ….. کیک کیا تو درجنوں …. شیٹل کاک برقع پوش خواتین کی ذبردست پٹائی ….. شریعت کے نام ہورہی تھی اور بعد میں پکڑئے گئے پاکستان کے سکورٹی اداروں کے جوانوں کو باری باری ذبح کیا جارہا تھا….. مسلمان قیدیوں کے ساتھ اس …. نیے اسلامی حسن سلوک پر میں نے دیر تک آنسو بہائے اور …. مہربان دوست پے…. ایک پورا …. میکزین گالیوں کی فائر کی….. اسی شام ایک پرفیسر دوست نے …. شام میں برسرپیکار دہشت گرد دعیش کے شگوفے…. کے نام سے …. ویڈیو…. ارسال کی اور کہا تم جہادیوں کا یہی مسلک ہے….. ابھی پہلے والے ذخم ہی نہیں بھرئے تھے کہ شامی سپاہیوں اور شعیہ فرقے کے بھائیوں کا …. قیمہ …جس بے دردی سے بنایا جارہا تھا جیسے کوئی …. تختہ بھائی کا کبابی کباب کی تیاریوں میں مصروف ہو….. میرئے مالک….. انسان….. اور اشرالمخلوقات کی یہ تذلیل میرئے وہم و گمان اور برداشت سے باہر تھی …. کئی بار مرنے کو جی چاہا….. دیکھا وادی سوات سی ایک دوست لاین پے ہے میں نے اپنے جذبات ان سے شیر کیے تو ….. جواب غزل…. کے طور پر مٹہ سوات کی ایک ویڈو …. ھدیہ… کی جہاں ایک باریش پولیس جوان کی سر کو بندوق پر اٹھایا گیا ہے اور مٹہ بازار میں اس سے فٹ بال کھیلا جارہا ہے…..

میں نے خود کو کوسا کہ اس جہاں میں پیدا ہی کیوں ہوا ہوں ….. انسانوں کی اس خوبصورت سر ذمین میں …. یہ ٹارزن کے بچے کہاں سے آگئے….؟ نیٹ اور فیس بک کی دنیا کو میں ….. پھر سے ہمشہ ہمشہ کے لیے …. طلاق … دیناچاہتا تھا…. کہ میرئے انکل ایڈوکیٹ جاوید صاحب کا محبت نامہ ایک….. موہنجوداڑو…. کے آثار قدیمہ جیسے منہ والے …. دل جلے…. کا گیت شیر کیا …. سو بار دیکھا اور رنجیدہ دل کو قرار أیا اور۔۔۔ انسانیت .. پہ نہ چاہتے ہوئے بھی یقین آگیا….. بے اختیار زبان سے شاھدکا یہ شعر….. چنگھاڑتے ہوئے باہر آیا۔
؎ دنیا سلامت بہچیکو ای وجہ ھایہ……. محترم انسان دنیائی کام نوما بونی۔
٭٭٭٭٭