چترال (نمائندہ چترال میل)سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ پریزنر ایڈ) SHARP) اور آئی سی ایم سی کے اشتراک سے تحفظ انسانی حقوق اور افغان مہاجرین کے حقوق پرایک روزورکشاپ مقامی ہوٹل میں منعقدہواجس میں چترال کے وکلاء برادری نے کثیرتعداد میں شرکت کی اور پروگرم کی مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کے صدرساجداللہ ایڈوکیٹ تھے۔اس موقع پر سیدغیاث الدین گیلانی،ٹیم لیڈرشارپ چترال قاضی سجاد احمدایڈوکیٹ،ناہیدہ سیف ایڈوکیٹ اورکونسلرشارپ چترال عمران دستگیرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کئی عشروں تک پاکستان میں دو ملین سے زائد افغان مہاجرین پناہ گزیں رہے، جن میں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ پناہ گزین شامل تھے۔ افغانستان میں شورش کے باعث یہ لوگ اپنے وطن کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ افغانستان کے کئی علاقوں میں ابھی حالات سازگار نہیں ہوئے ہیں کہ ان مہاجرین کو ان کے وطن روانہ کیا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مہاجرین قیام پذیر ہیں لیکن تاحال مہاجرین کے حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ہے اور صرف ایڈ ہاک بنیادوں پر اْن سے ڈیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو ابتدائی طور پر کیمپوں تک محدود کر دیا گیا تھا لیکن 1997ء سے جب مہاجرین کو روزگار کیلئے کیمپوں سے باہر جانے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے کہاکہ پی او آر ایک اہم شناختی دستاویز ہے جس کی مدد سے افغان شہری قانوناً پاکستان میں وقتی طور پر قیام کر سکتے ہیں۔پی او آر کی تجدید کے عمل آغاز پچھلے سال میں ہوا تھا جس کے لیے اسلام آباد، کوئٹہ، کراچی، لاہور، ہری پور اور راولپنڈی میں مراکز بھی قائم کیے گئے تھے۔اس کے بعد سے نادرا نے 12 لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو پی او آر بنا کر انہیں فراہم کیے ہیں جبکہ مزید ایک لاکھ سارت ہزار مہاجرین کے رجسٹریشن کارڈ کی فراہمی باقی ہے۔پاکستان میں یو این ایچ سی آر کے ایک رپورٹ کے مطابق خطے کی تمام حکومتوں مکمل تعاون اور حمایت فراہم کر رہی ہے تاکہ افغان مہاجرین کی آزادانہ واپسی ممکن ہو سکے اور وہ اپنی زندگی کی ازسرنو تعمیر کریں اور اپنے ملک کی ترقی میں کردار ادا کرسکیں۔ ورکشاپ کے دوران سوال و جواب کاسلسلہ بھی جاری رہا۔ مہمان خصوصی سجاداللہ ایڈوکیٹ نے اس موقع پر شرکاء میں شرکت کے اسناد تقسیم کی جبکہ شارپ اور آئی سی ایم سی کی جانب سے صدرڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کو شیلڈ بھی پیش کی۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات