پشاور (نمائندہ چترال میل) کٹ گاڑیوں کے نام پر ضلع چترال میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کاروائی اپنی غلطی چھپانے کیلئے کی جارہی ہے کیا جہاں کٹ گاڑیا ں بنائی جاتی ہیں وہ پاکستانی حدود سے باہر ہے؟کیا کٹ گاڑیوں کے بنانے اور فروخت کرنے والوں کیخلاف کوئی کاروائی ہوئی ہے؟بنانے والوں سے بھتہ لیا جاتا ہے جبکہ زمین فروخت اپنے بچوں کو پالنے کیلئے ایک گاڑ ی رکھنے والوں کو بیجا اور ناجائز تنگ کیا جاتاہے۔تمام گاڑیوں کی باقاعدہ رجسٹریشن ہو نی چا ہئے اور تمام رجسٹرڈ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر سالانہ جائز ٹیکس لگنا چاہئے تاکہ غریب لوگ اپنے بال بچوں کیلئے حلال کی روزی کما سکیں ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن اور سابقMNA مولانا عبد الاکبر چترالی نے چترال انتظامیہ کی جانب سے نان کسٹم پیڈگاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر اپنے رد عمل میں کیا ہے انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پکڑی گئی تمام گاڑیاں ان کے مالکان کے حوالہ کی جائیں اور اصل مجرموں کو پکڑ کر آئندہ کیلئے کٹ گاڑیوں کا راستہ روکا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا کا م جرم کی جڑیں کاٹنا ہے نہ کہ شاخ تراشی کرنا عوام اس لئے اور قطعی بے قصور ہیں کہ انہیں معلوم ہی نہیں کہ کٹ گاڑی کی پہچان کیسے کی جاسکتی ہے؟
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات