کٹ گاڑیوں کے نام پر ضلع چترال میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کاروائی اپنی غلطی چھپانے کیلئے کی جارہی ہے کیا جہاں کٹ گاڑیا ں بنائی جاتی ہیں وہ پاکستانی حدود سے باہر ہے۔ مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نمائندہ چترال میل) کٹ گاڑیوں کے نام پر ضلع چترال میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کاروائی اپنی غلطی چھپانے کیلئے کی جارہی ہے کیا جہاں کٹ گاڑیا ں بنائی جاتی ہیں وہ پاکستانی حدود سے باہر ہے؟کیا کٹ گاڑیوں کے بنانے اور فروخت کرنے والوں کیخلاف کوئی کاروائی ہوئی ہے؟بنانے والوں سے بھتہ لیا جاتا ہے جبکہ زمین فروخت اپنے بچوں کو پالنے کیلئے ایک گاڑ ی رکھنے والوں کو بیجا اور ناجائز تنگ کیا جاتاہے۔تمام گاڑیوں کی باقاعدہ رجسٹریشن ہو نی چا ہئے اور تمام رجسٹرڈ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر سالانہ جائز ٹیکس لگنا چاہئے تاکہ غریب لوگ اپنے بال بچوں کیلئے حلال کی روزی کما سکیں ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن اور سابقMNA مولانا عبد الاکبر چترالی نے چترال انتظامیہ کی جانب سے نان کسٹم پیڈگاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر اپنے رد عمل میں کیا ہے انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پکڑی گئی تمام گاڑیاں ان کے مالکان کے حوالہ کی جائیں اور اصل مجرموں کو پکڑ کر آئندہ کیلئے کٹ گاڑیوں کا راستہ روکا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا کا م جرم کی جڑیں کاٹنا ہے نہ کہ شاخ تراشی کرنا عوام اس لئے اور قطعی بے قصور ہیں کہ انہیں معلوم ہی نہیں کہ کٹ گاڑی کی پہچان کیسے کی جاسکتی ہے؟