پشاور (نمائندہ چترال میل) زاہد خان اپنی پارٹی کی خیر منائیں اے این پی 2013 ء میں وفات پاچکی ہے اس کی ارتھی کو 2018 ء میں جلا کر انشا ء اللہ بھارتی گنگا جمنا میں بہا دی جائے گی۔۔درمیانی مدت آخری رسومات کے لئے چھوڑ دی گئی ہے ایزی لو ڈ کا دور ختم ہو چکا ہے2008 ء میں جماعت اسلامی بائیکاٹ نہ کرتی تو اے این پی قیامت نازل ہونے تک اقتدار میں نہ آتی اس پر زاہد خان کو جماعت اسلامی کا شکر گزار ہونا چاہئے تھا۔ ملا کنڈ ڈویژن جماعت اسلامی کا ہے اور رہے گا۔ملا کنڈ ڈویژن میں سرحدی گاندھی کے مرید نہ ہونے کے برابر ہیں 2018ئکے انتخابات میں انشا ء اللہ نہ صرف ملا کنڈ ڈویژن بلکہ پورے صوبہ سے اکثریتی پارٹی کے طور پر کامیابی حاصل کرنا جماعت اسلامی کا مقدر ہے صوبائی حکومت ہماری ہو گی عوامی نیشنل پارٹی کرپشن اور ایزی لوڈ میں انٹرنیشنل ایوارڈ کی مستحق ہے۔خیبر پختونخوا کے عوام انشا ء اللہ آئندہ کبھی بھی عوامی نیشنل پارٹی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن،جمعیت اتحاد العلما ء کے صوبائی صدر اور سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی نے زاہد خان کے شائع شدہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پختونوں کے حقوق کے دعویداروں نے صوبہ میں 100 یونٹ مفت دینے کی بجائے پختونوں کو لوڈ شیڈنگ کا تحفہ دیا۔انہوں نے کہا کہ انتخابی نشان لالٹین پر الیکشن کرنے والوں نے لالٹین کو پختونوں کا مقدر بنا دیا ہے۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور