چترال(نمائندہ چترال میل) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارٹی ترجمان نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے ایک اخباری بیان میں صوبائی وزیر محمود خان کی طرف سے چترال شہر کو دومیگاواٹ بجلی دینے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اسے مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر محمود خان نے مارچ 2015 میں کامرس کالج کے سبزہ زار میں پُرہجوم اجتماع کے سامنے نومہینے میں چترال شہر کو دو میگاواٹ بجلی دینے کا اعلان کیا تھا۔لیکن آج 2017میں یہی وزیر صاحب چترال آکر دومیگاواٹ بجلی گھر کا افتتاح کیا اور چترالی عوام کو خوشخبری سنائی کہ صوبائی حکومت نے چترال شہر کے 33ہزارآبادی کو بجلی مہیا کیا ہے۔مگر چترال شہر کے عوام صوبائی حکومت سے پوچھ رہے ہیں کہ وہ دومیگاواٹ بجلی جس کا افتتاح دو دن پہلے ہوا کہا ں ہے؟اُنہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے گولین گول میں 106میگاواٹ بجلی گھر تعمیر کررہی ہے اور چترال کے لئے 35میگاواٹ بجلی دینے کے سلسلے میں منصوبے پر کام بہت تیزی سے جاری ہے اور اس سال گولین گول سے پورے ضلع چترال کو بجلی دیجائیگی۔ اسلئے صوبائی وزیر کو وفاقی حکومت پر تنقید کرنے کے بجائے اپنی ناکامی پر توجہ دینا چاہیئے۔گولین گول دو میگاواٹ بجلی گھر انتظامی اور تکنیکی بنیاد پر ایک ناکام منصوبہ ہے جسے کھبی بھی چترال شہر کو فائدہ نہیں پہنچے گا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات