چترال(نمائندہ چترال میل) چترال کے مختلف محکموں سے تعلق رکھنے والے سب انجنئیرز نے اپنا فریاد لے کر چترال پریس کلب پہنچ گئے۔مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں قلم چھوڑ ہڑتال کی دھمکی دے دی۔انجنئیر سید ضیاء الرحمن طورو کی قیادت میں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو،محکمہ انہار،محکمہ پبلک ہیلتھ،فنانس اور تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کے سب انجنئیرز سیف الرحمن،سید عالم،محمد ولی شاہ،فرید احمد،سید لیاقت شاہ،محمد اسھاق،عبد الوکیل،ذین الاکبر،وقار خان۔اصف احمد اور فیاض اللہ نے چترال پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سب انجنئیرز وہ محروم طبقہ ہیں کہ اُنہیں اب تک حکومت کی طرف سے کوئی مراعات میسر نہیں۔موجودہ صوبائی حکومت ملازمین کے مسائل بھر پور انداز سے حل کر رہی ہے۔مگر سب انجنئیر کے دو جائیز مطالبات جو کہ سب انجنئیرز کے سروس اسٹریکچر اور اپگریڈیشن سے متعلق ہے۔کی طرف کسی نے توجہ نہیں دی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ صوبائی صدر ملک بشیر احمد کی ہدایت پر ہم نے اجلاس کا انعقاد کیا جس میں تمام سب انجنئیرز نے شرکت کی۔اُنہوں نے کہا کہ ہم صوبائی سطح پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے بنی گالہ جاکر دھرنا دین گے اور 16مئی سے قلم چھوڑ ہڑتال کرکے تمام کام بند کردیں گے اور مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات