چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے مارکیٹ میں 100روپے اور اس سے کم مالیت کے کرنسی نوٹ غائب ہونے کی وجہ سے کاروباری لوگوں اور عوام دونوں سخت مشکل میں مبتلا ہیں جبکہ تمام سرکاری اور نجی بنکوں میں بھی عدم دستیاب ہیں اور مارکیٹ نوٹ انتہائی بوسیدہ حالت میں پائے جاتے ہیں۔ کاروباری حلقوں کے مطابق 100,50,20اور 10روپے کے نوٹ آخری مرتبہ گزشتہ سال عید الاضحی کے موقع پر چترال کے ایک سرکاری بنک میں لائے گئے تھے جس کے بعد سے نیشنل بنک آف پاکستان کی طرف سے نئی کرنسی نوٹ نہ منگوانے کی وجہ سے حالات گھمبیر ہوگئے ہیں اور چترال میں زیر گردش نوٹ پرانے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے حدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر نئی کرنسی نوٹ ذیادہ تعداد میں چترال نہ پہنچایا گیا تو چترال میں کم مالیت کے کرنسی نوٹوں کی شدید قلت سے ایک بحران پید اہوگا جس سے کاروبارکرنے والوں اور صارفین کے درمیان ادائیگی کامسئلہ پیدا ہوگا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چترال میں سٹیٹ بنک آف پاکستان کی شاخ نہ ہونے کی وجہ سے کرنسی نوٹوں کی فراہمی کی ذمہ داری نیشنل بنک آف پاکستان کے سپر د ہے۔
تازہ ترین
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔”زندگی سے ڈرو“۔۔
- سیاستلویر چترال میں تحصیل چیرمین دروش کے الیکشن میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ امیدوار سید فریدجان ایڈوکیٹ نے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کی ہے۔
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔نظر آنے والے کام
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا