ہمیں پارٹی سیاست کو الیکشن کے وقت تک محدود رکھ کر عوام کی خدمت کو اپنا فرض اولین سمجھنا چاہئے اور ضلعی حکومت کی منتخب قیادت اس زرین اصول پر کاربند ہے۔ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے بدھ کے روز چترال ٹاؤن کے گاؤں خورکشاندہ میں چار کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا آرسی سی پل کی گراونڈ بریکنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقی معنوں میں ترقی کے لئے عوام میں ذہنی اور فکری تبدیلی کا آنابنیادی شرط ہے اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کے لئے وسیع القلبی پر زوردیتے ہوئے کہاکہ ہمیں پارٹی سیاست کو الیکشن کے وقت تک محدود رکھ کر عوام کی خدمت کو اپنا فرض اولین سمجھنا چاہئے اور ضلعی حکومت کی منتخب قیادت اس زرین اصول پر کاربند ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اس وقت ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کی کوششوں کی بجائے ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر آگے بڑھنا ہے اور اس معاملے میں علاقے کے منتخب ویلج ناظمین اور کونسلرز کا کردار بہت ہی اہم رہا ہے جو کسی بھی پارٹی کی تفرقہ بازی سے بالاتر ہوکر کام کررہے ہیں اور گزشتہ سالوں کی قدرتی آفات میں انہوں نے اپنی قابلیت، صلاحیت اور ایمانداری کا لوہا منوالیا ہے۔ ضلع ناظم نے مغلاندہ تا اوچشٹ روڈ کی توسیع و پختگی کے کام کے ساتھ خورکشاندہ پل سے سبزی منڈی تک شارٹ کٹ روڈ کی تعمیر کے لئے کوشش کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ علاقے کے عوام کو بھی اس سلسلے میں کردار ادا کرتے ہوئے مقامی مسائل کو سر اٹھانے سے پہلے حل کرنا ہے تاکہ سڑک کی تعمیر کسی مسئلے کا شکار نہ ہو۔ اس سے قبل ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور، چترال ون سے ضلع کونسل کے ممبر مولانا جمشید احمد، ویلج کونسل کے ناظمیناور علاقے کے مغززیں نے کہاکہ خورکشاندہ کے سامنے موڑین گول پر آرسی سی پل کی تعمیر اس علاقے کے عوام کا ایک دیرینہ خواب تھا جو کہ ضلع ناظم مغفرت شاہ کے ہاتھوں پورا ہوا جس کے لئے علاقے کے عوام ان کے ممنوں ومشکور رہیں گے۔ اس موقع پر سی اینڈ ڈبلیو چترال کے ایس ڈی او طارق نے بتایاکہ اس منصوبے کی لاگت چار کروڑ روپے ہے جسے ایک سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے گا۔ اس سے قبل ضلع ناظم نے فیتہ کاٹ کر تقریب کی رسم ادا کردی۔ بعدازاں ضلع ناظم نے بروز کے گولدہ کے مقام پر بھی ایک آر سی سی جیپ ایبل پل کی سنگ بنیاد رکھنے کی رسم ادا کی۔ یہ پل دو سال قبل سیلاب بردہوگئی تھی۔ضلع ناظم کی خصوصی کوششوں سے ان دونوں پلوں کی تعمیر کی منظوری وزیر اعلیٰ نے دے دی تھی۔