لواری ٹنل کی بندش نے جہاں مسافروں کی آمدورفت میں بے پناہ مسائل پیدا کئے ہیں وہاں اس کی آڑ میں سامان کے ہوشربااور من مانی کرائے کا حصول بھی لوگوں کی معاشی مشکلات میں اضافے کا باعث بنا ہوا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) لواری ٹنل کی بندش نے جہاں مسافروں کی آمدورفت میں بے پناہ مسائل پیدا کئے ہیں وہاں اس کی آڑ میں سامان کے ہوشربااور من مانی کرائے کا حصول بھی لوگوں کی معاشی مشکلات میں اضافے کا باعث بنا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے تاجروں اور عوام پر مزید بوجھ پڑا ہوا ہے۔ چترال کے ایک تاجر رہنما شبیر احمد نیچترال میل ڈاٹ کام کو بتایا۔ کہ ٹنل کی بندش سے تاجروں اور صارفین پر ناقابل یقین حد تک اضافی بوجھ پڑا ہے۔ تاجر اپنی سامان چھڑانے کیلئے بلٹی کی رقم ادا کرتے ہیں۔ لیکن اس کا مکمل بوجھ عوام پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ موجودہ وقت میں پشاور سے چترال ایک من سامان کا کرایہ 1750روپے وصول کیا جارہا ہے۔ یعنی 35روپے فی کلوگرام سامان چترال پہنچائی جارہی ہے۔ یہ نا انصافی شاید چترال کے علاوہ دنیا کے کسی بھی کونے میں نہیں ہو رہا ہے۔ لیکن افسوس کا مقام ہے۔ کہ مقامی انتظامیہ اس سے بالکل غافل ہے۔ اور خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ لواری ٹنل کے اندر گذرنے کیلئے ٹرکوں پر جب پابندی لگائی گئی۔ تو چھوٹی گاڑیوں (مزدہ، شاہزور) وغیرہ سے سامان لانے سلسلہ شروع ہوا۔اور انہوں موقع غنیمت جان کر کرائے کے نام پر تاجروں لوٹنا شروع کیا ۔ لیکن تاحال ا س ظلم کو روکنے کیلئے نہ حکومت نے کوئی قدم اُٹھایاہے اور نہ عوام اس سلسلے میں آواز اُٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان من مانی کرایوں کی وجہ سے دکانداروں کو سامان فروخت کرنے میں جبکہ عوام کو خریدنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے پُر زور مطالبہ کیا، کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اس زیادتی کا سختی سے نوٹس لیا جائے۔ اور سامان لانے والی گاڑیوں کو مناسب کرایہ لینے کا پابند بنایا جائے۔