چترال(نما یندہ چترال میل) سی ڈی ایل ڈی پروگرام کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں پرکام کے معیار اور رفتار کا جائزہ لینے کے لئے جناب نورالامین، ضلعی آفیسر، فنانس اینڈ پلاننگ چترال نے ایس آر ایس پی، سماجی تنظیموں کے عہدیداران، مقامی عمائدین اور سی ڈی ایل ڈی سائٹ انجینئر کے ہمراہ چترال گول کا دورہ کیا۔ مقامی افراد اور ایس آر ایس پی کے ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر نے انہیں یہاں حفاظتی پشتوں اور ایریگیشن چینلز کی تعمیر و بحالی پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کام کی موجودہ رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سی بی او کے عہدیداران اور سائٹ انجینئر کو ہدایت کی کہ وہ چترال گول میں پانی کے بہاؤ میں اضافے سے پہلے منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنائیں تاکہ لوگوں کو آبپاشی کے لئے پانی کی بروقت فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔ اس دورے سے پہلے انہوں نے ایس آر ایس پی کے دفتر میں ایک خصوصی اجلاس کی بھی صدارت کی جسمیں چترال گول کے اندر جاری مختلف منصوبوں پر عمل درآمد کرنے والے سی بی اوز اور ایس آرایس پی کے عہدیداران نے شرکت کی۔ انہوں نے شرکاء اجلاس کو بتا یا کہ ضلعی انتظامیہ سی ڈی ایل ڈی پروگرام کے تحت چترال کے طول و عرض میں جاری تمام منصوبوں کی بروقت اور مطلوبہ معیار کے مطابق تکمیل کو یقینی بنانے کی طرف گامزن ہے۔ چترال گول کے اندر جاری منصوبوں کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عملی کام میں پیش رفت کے حساب سے تمام سی بی اوز کو پہلی اور دوسری اقساط کی مد میں 90فیصد ادائیگی پہلے ہی ہو چکی ہے۔ جبکہ سی بی اوز کی طرف سے قرار داد کی وصولی کے ساتھ ہی آخری قسط کی ادائیگی بھی فوری کر دی جائے گی۔ انہوں نے اجلاس کو مزید بتایا کہ حکومت خیبر پختونخوا نے سی ڈی ایل ڈی کے منصوبوں پر کام کی رفتار اور معیار کی نگرانی کا ایک موثر نظام نافذ کیا ہے جسمیں ضلعی انتظامیہ اور اسکے ماتحت سی ڈی ایل ڈی کے تکنیکی و غیر تکنیکی عملے، ایس آرایس پی، ضلعی انتظامیہ کے ذیلی محکموں اور تھرڈ پارٹی آڈٹ ٹیمز کی طرف سے منصوبوں کی نگرانی و آڈٹ شامل ہے۔ نیز منصوبوں پر عمل درآمد میں استفادکنندہ کمیونٹی کی براہراست شمولیت سی ڈی ایل ڈی کا خاصہ ہے جو مطلوبہ معیار اور شفافیت کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ دوران اجلاس شرکاء نے بھی اپنے اپنے خیالات کا تفصیلی اظہار کیا اور سی ڈی ایل ڈی پروگرام کے تحت مفاد عامہ سے متعلق منصوبوں کے اجرا، انکی سرپرستی اور بطریق احسن عمل درآمد پر ضلعی انتظامیہ چترال کا شکریہ کیا۔