چترال کے معروف ماہر تعلیم محمد جناب شاہ مرحوم (تمغہ خدمت) کی تعلیمی اور سماجی خدمات کے بارے میں سیمینار کا انعقاد

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) قیام پاکستان کے بعدریاست چترال میں محکمہ تعلیم کے نظم ونسق کو سنبھالنے اور چترال میں جدید تعلیم کو عام کرنے کے لئے چاردہائیوں پر محیط جدوجہد کرنے والے ماہر تعلیم محمدجناب شاہ(تمغہ خدمت) کی تعلیمی اور سماجی خدمات کے بارے میں منعقد ہ سیمینار میں ان کی خدمات کو انمول اور ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے کہا گیاکہ وہ چترالی قوم کا ہیرو اور ہیرا تھا ا ور ان کا نام تا قیامت چترال کی ترقی کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جاتارہے گا۔
پشاور یونیورسٹی کے شعبہ جعرافیہ کے سابق چیرمین پروفیسر اسرار الدین کی میزبانی اور شہید اسامہ وڑائچ کیئیریر اکیڈیمی کی تعاون سے منعقدہ اس سیمینار میں چترال کے معروف ماہر تعلیم کی زندگی کی مختلف گوشوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی اور ان کی سماجی خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے کہاگیاکہ انہوں نے چترالی قوم کے لئے اپنی زندگی وقف کررکھی تھی اور 90سال کی پیرانہ سالی میں بھی انہوں نے سماجی خدمات کا سلسلہ جاری رکھا۔ سیمینار سے خطاب کرنے والوں میں پروفیسر اسرارالدین کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی، معروف ماہر تعلیم مکرم شاہ، نادر عزیز قریشی، ظہور الحق دانش، محمد افضل خان، عبدالباری، شاہی خطیب مولانا خلیق الزمان، فدالرحمن اور نظار ولی شاہ شامل تھے جبکہ میرعجم صدر محفل اور ڈی ای او لویر چترال محمود غزنوی مہمان خصوصی تھے۔
مقررین نے جناب شاہ کی تعلیمی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے ان کی انتھک کوششوں اور اپنی فرض منصبی کے ساتھ لگن سے جڑے ہوئے کئی واقعات کا ذکر کیاجن کامثال کوئی اور پیش نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے ارندو سے لے کر بروغل اور شیشی کوہ سے لے کر وادی انجیگان میں گاؤں گاؤں سکول کھولے اور ان میں نظم ونسق اور ڈسپلن کا وہ معیار قائم کیا کہ اب انٹرنیٹ کے دور میں بھی ممکن نہیں اور ان کی انہی خدمات کے بدلے میں حکومت پاکستان نے انہیں تمغہ خدمت سے نوازا۔ا نہوں نے سابق مہتر چترال سر ناصر الملک کی دوراندیشی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ جناب شاہ مرحوم کو انگریز سرکارمیں آئیرفورس کے ایک اعلیٰ کیریر میں جانے کے باوجود چترال میں جدیدتعلیم کو عام کرکے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے واپس چترال آنے پر راضی کرلیاجو اپنے علاقے کے لئے قربانی کی خاطر قبول کیا۔
سیمینار میں معروف ماہر تعلیم شیر ولی خان اسیر کی جناب شاہ کے حوالے سے تحریر بھی پڑھ کر سنایا گیا، سیمینار کے اخر میں تجویز دی گئی کہ جناب شاہ کے حوالے سے سالانہ پروگرام منعقد کیا جائیگا، جہاں اُن کے نام سے ہائی سکول چترال کے دو یا تین ہونہار طالب علموں کیلئے اسکالر شپ کیلئے فنڈز ریزنگ بھی کی جائیگی۔ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے یہ بھی تجویز دی کہ سینٹنیل ماڈل ہائی سکول چترال کے نام کو تبدیل کرکے ہزہائی نس ناصر الملک یا جناب شاہ کے نام پر رکھا جائے۔ جس پر حاضرین نے اتفاق کیا۔