چترال (نمائندہ چترال میل) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ گزشتہ 77سالوں سے کرپٹ اشرافیہ، سیاستدانوں، فوجی جرنلوں اور افسرشاہی کی گٹھ جوڑ کو توڑنے اور ملک کو ان کے چنگل سے آزاد کرنے کا وقت آگیا ہے اور اب حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ عوام میں آگہی کی لہر بیدار ہونے کے بعدا پنے حقوق کے لئے میدان عمل میں نکل آنے، قربانی دینے اور غاطب قوتوں اور قبضہ مافیاکو للکارنے کی ہمت پید ا ہوچکی ہے اور ملک کے نوجوانوں کو اب ملکی حالات سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ استحصالی نظام اندر سے کھوکھلا ہوکر اب زمین پر گرنے والی ہے۔ بدھ کے روز پولوگراونڈ چترال میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اللہ رب العزت نے تمام وسائل اور نعمتوں سے نوازا ہے لیکن یہاں پر قبضہ مافیا نے ظلم وجبر کا نظام قائم کردیا ہے اور جس معاشرے میں عدل وانصاف نہ ہوتو ہزاروں قسم کی خرابیاں جنم لیتی ہیں جو معاشرے کے افراد کے اندر بھی سرایت کرجاتی ہے اور سب کے حقوق سلب ہوجاتی ہیں جس کا عملی مظہر ہم اس وقت وطن عزیز میں دیکھتے ہیں جہاں جاگیردار سال میں 4ارب روپے سے ذیادہ ٹیکس نہیں دیتے لیکن کم آمدنی والے لوگوں کی ٹیکس کا حجم 400ارب روپے سے بھی ذیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت پوری دنیا پرچند ترقی یافتہ ممالک پر مشتمل استحصالی قوت غالب ہیں جودنیا کے 80فیصد سے ذیادہ وسائل پر ناجائزطور پر قابض ہیں اور یہی قوتیں پاکستان جیسے غریب ممالک پر اپنے کارندے حکمرانوں کی صورت میں مسلط کرتے ہیں جو رہی سہی کسر نکال کر ملک کو کنگال کردیتے ہیں اور بھوک وافلاس کا وہاں راج ہوتا ہے۔ حافظ نعیم نے بجلی کے ناجائز بلوں کے ذریعے آئی پی پیزکے مالکان کا پیٹ بھرنے کے حوالے سے 23اکتوبر کو عوامی ریفرنڈم منعقد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ عوامی رائے سامنے آنے کے بعد بجلی کے بلوں کی ادائیگی روک دیں گے کیونکہ ملک کے غریبوں سے لے کر اشرافیہ کی عیاشی کے لئے وسائل فراہم کرنے کا سلسلہ اب رکنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی مزاحمتی تحریک برپاکررہی ہے لیکن یہ مکمل طور پرپرامن ہوگا اور بندوق اٹھائے سے احتراز کیاجائے گا کیونکہ ہم اپنے جوانوں کو بے رحم اور خونخوا ر بھیڑیوں کے حوالے نہیں کرنا چاہتے اور ہم فارم 47کے پیدوار حکومت سے احتجاج بھی کریں گے اور اس کے ساتھ مذاکرات بھی کریں گے کیونکہ ہم سیاسی عمل پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔ حافظ نعیم نے حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ اگربجلی کے بلوں میں پچاس فیصد کمی نہیں لائی گئی تو ملک کے چپے چپے میں ان کے خلاف تحریک منظم کیا جائے گا اور انہیں نہ ملک کے اندر چھپنے کی جگہ مل جائے گی اور نہ ہی ان کو بنگلہ دیش کے حکمران کی طرح ایر لفٹ مل جائے گی۔ جماعت اسلامی کے سربراہ نے کہاکہ جماعت اسلامی نے عوامی تحریک برپا کرنے کے لئے عوام کے سامنے یہ بات رکھ دی ہے کہ اشرافیہ میں کوئی فرقہ نہیں ہے جہاں نہ کوئی دیوبندی ہے نہ بریلوی اور نہ شیعہ جبکہ عوام کو فرقوں میں تقسیم کرکے اپنے مذموم مقاصدکے حصول میں مصروف ہیں اور طاقتور عوامی تحریک اشرافیہ کے ناپاک اتحاد کو پارہ پارہ کردے گا۔ جماعت اسلامی کے رہنما نے غزا میں جاری مسلمانوں کی قتل عام پر امریکہ اور اس کے حواریوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ یہ انسانیت کے ماتھے پر ایک بدنما داغ ہے جبکہ اقوام متحدہ ایک مذاق سے ذیادہ کچھ نہیں جوکہ صرف مسلمان ممالک کے خلاف ایکشن لینے میں سرگرم ہے جسے دنیا نے سوڈان اور مشرقی تیمور میں دیکھا ہے۔ا نہوں نے امت مسلمہ کی خاموشی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاکہ اگر نیٹو کی طرز پر مسلمان ممالک کا بھی کوئی فوجی اتحاد ہوتا اور اُس اتحاد کی طرف سے یہ دو ٹوک بیان آتاکہ کسی بھی مسلمان ملک کے خلاف حملہ پوری امت مسلمہ کے خلاف حملہ تصور ہوگا تو کسی کو مجال نہیں تھاکہ وہ آج غز ا میں مسلمانوں کو خون میں نہلانے کی جرات کرتا۔ حافظ نعیم نے 7اکتوبر کو دن 12بجے غزا کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے ممبر شپ مہم میں ذیادہ سے ذیادہ شمولیت کے لئے بھی چترال کے عوام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہ عوامی تحریک ہے جوعوام کو مسائل سے نجات دلانے کے لئے برپا کیاجارہاہے۔
اس سے قبل جماعت اسلامی کے صوبائی امیر پروفیسر ابراہیم خان، ضلع لویر کے امیر مولانا جمشید اور سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجود ہ مایوس کن ملکی اور بین الاقوامی حالات میں جماعت اسلامی ہی پاکستانیوں اور امت مسلمہ کے لئے امیدکی کرن ہے جوکہ ایک ملکی ڈاکوں اور غاصبوں اور خزانے کے چوروں کے ساتھ جنگ کی تیاری میں ہے تو غزا اور دنیا کے دیگر مظلوم مسلمانوں کے لئے بھی آواز بلند کرنے اور انہیں مدد بہم پہنچانے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہاکہ حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں جماعت اسلامی ایک نئی جذبے اور ولولے کے ساتھ عوامی تحریک کا آغاز کرنے جارہی ہے جسے چترال سے لے کر کراچی تک کے عوام کی تائیدو حمایت حاصل ہے۔ جلسے سے سابق ایم این اے مولانا عبدلاکبر چترالی، مولانا جاوید حسین، مستظہر باللہ، شجاع الحق بیگ، وجیہہ الدین اور فضل ربی جان نے بھی خطاب کیا۔ جلسے میں لویر چترال کے عشریت سے لے کر دروش، ارندو، شیشی کوہ، ایون، کوہ سے بڑی تعداد میں لوگ جلوسوں کی شکل میں پہنچ گئے جبکہ اپر چترال سے بھی کئی ایک جلوس اس جلسہ میں شریک ہوئے
تازہ ترین
- ہومنوجوان عالم دین قاضی ولی الرحمان انصاری کا اعزاز
- ہومریجنل پولیس آفیسر ملاکنڈ کا دورہ لوئر چترال
- ہوم5 تاریخ سے تمام پرائمری اساتذہ جنہوں نے حالیہ دھرنے کےلئے سکول بند کئے تھے، ان اساتذہ کو فوراََ معطل کرکے رپورٹ ڈائریکٹریٹ طلب
- ہومسکولوں کی جبری بندش اور تالہ بندی کی کسی صورت کوئی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس کے مرتکب عناصر کے ساتھ سختی سے نپٹا جائے گا۔محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم
- ہومتجاریونین چترال کے حال ہی میں منعقد ہونے والے انتخابات میں منتخب ہونے والے صدر اور ان کی کابینہ کو یونین کی آئین کی خلاف ورزی پر کالعدم قرار۔ عبوری صدر شیخ فضل واحد
- ہوممائننگ ایکٹ میں مطلوب مجرمان اشتہاری شیر غنی ولد سلطان محمد اور نجیب اللہ ولد علی محمد خان ساکنان ارندو کو گرفتار کرلیا۔ چترال پولیس
- ہوماوپن یونیورسٹی کے ماسٹر پروگرامز کے امتحانات15نومبر سے شروع ہوں گے
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”ہماری دشمنیان”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامینداد بیداد۔۔ترمیم کا تما شا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہومانتقال پرملال۔۔۔۔۔۔۔ مجیب سرور المعروف(جوان)ساکن زرگراندہ انتقال کرگئے