( چترال میل رپورٹ )صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ کے تحت منتحب اضلاع میں تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے انقلابی اقدامات جاری ہیں۔ 400 گرلز کمیونٹی سکول قائم کیے جا رہے ہیں جس میں 26 ہزار سے زیادہ طلبہ و طالبات کو داخلہ دیا جائے گا۔ 500 ارلی ایج چائلڈ ہڈ ایجوکیشن کلاس رومز قائم کیے جائیں گے جس میں مزید 32 ہزار سے زیادہ طلبہ و طالبات کو داخلہ دیا جائے گا ڈبل شفٹ اسکول پروگرام کے تحت 150 سکول منتخب اضلاع میں قائم کئے جا رہے ہیں۔ جس میں 9 ہزار طلبہ و طالبات کو داخلہ دینے کی گنجائش ہوگی جبکہ 327 اے ایل پی سینٹرز میں کل 11 ہزار طلبہ و طالبات کو داخل کروایا جائے گا انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ سے کل تین لاکھ طلبہ و طالبات مستفید ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیومن کیپیٹل انویسمنٹ پراجیکٹ کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن اسفندیار خٹک، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عبدالاکرم، ڈائریکٹریس ایجوکیشن ثمینہ الطاف اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ہیومن کیپٹل انویسمنٹ پراجیکٹ حشمت علی اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اس پراجیکٹ میں ایک لاکھ اساتذہ کو سی پی ڈی کی تربیت دی جائے گی اسی طرح نو منتخب 1500 سکول لیڈرز کو بھی اس پراجیکٹ کے تحت تربیت دی جائے گی جس کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کئے گئے ہیں۔ اور ان لائن کورسز کے لئے ڈیجیٹل لیب بھی عنقریب قائم کیا جائے گا۔ اور ابھی تک کئے گئے اقدامات میں انڈکشن پروگرام کے تحت 9500 اساتذہ کی تربیت کے ساتھ ساتھ ریجنل پروفیشنل ڈیویلپمنٹ سینٹرز میں 500 سائنس لیبز بھی قائم کیے گئے ہیں 872 ایڈیشنل کلاس رومز کی تعمیر پر کام جاری ہے، 120 پرائمری سکولوں کو مڈل لیول تک اور 42 مڈل سکولوں کو ہائی لیول تک اپگریڈ کر دیا جائے گا۔ جبکہ پراجیکٹ کے تحت سکولوں اور ایجوکیشن افسز کی سولرائزیشن اور فرنیچر و دیگر سہولیات کی فراہمی کا عمل بھی جاری ہے۔ سیلاب سے متاثرہ 532 سکولوں کی بحالی بھی پروگرام کا حصہ ہے۔ وزیر تعلیم نے مذکورہ پراجیکٹ کے حوالے سے مزید کہا کہ منتخب اضلاع میں اس پراجیکٹ کے تحت تعلیمی ضروریات پوری ہو جائے گی اور طلبہ و طالبات بمع اساتذہ کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔