تحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) تحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا اور مطالبہ منظور نہ ہونے کی صورت میں ڈی سی ہاؤس کی گھیراؤ کرکے دھرنے دینے کی دھمکی دے دی۔ کونسل کے رکن فخر اعظم کے زیر صدارت اجلاس میں منعقد اجلاس میں اراکین کونسل نے اسیسمنٹ ٹیم میں ویلج کونسل کے چیرمین صاحبان کو ان بورڈ نہ لینے اور انہیں یکسر انداز کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ گراس روٹ لیول پر عوام کی نمائندگی کرنے والے چیرمین تحصیل کونسل اور ویلج چیرمینوں کو بے وقعت بنانا کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہے اور تحصیل کونسل کے متفقہ قرارداد کے باوجود ڈی سی لویر چترال کا اسیسمنٹ کی تاریخ میں توسیع کا نوٹیفیکیشن نہ کرنا قابل مذمت ہے۔ لوٹ کوہ سے تعلق رکھنے والے اراکین نواب خان اور شرف دین جبکہ ایون کے محمد رحمن نے ضلعی انتظامیہ کے روئیے کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا اور ایوان کی کاروائی ڈیڑھ گھنٹے تک معطل رہی۔ اجلاس دوبارہ شروع ہونے کے بعد اراکین کونسل نے اس بات پر زور دیاکہ بلدیاتی نمائندوں کو ان کا حق دیا جائے اور ڈی سی چترال کو چاہئے کہ وہ صرف ایم پی اے کی احکامات پر ہی عمل کرنے کا وطیرہ ترک کردے۔ اجلاس میں تحصیل چیرمین شہزادہ امان الرحمن بھی موجود تھے۔