چترال ( نمائندہ چترال میل) گژال لوٹ کوہ کے رہائشی محمد حسین، غلام سرور، سلطان خان، ضیاء اللہ، علی داد خان، ثناء اللہ، وزیر خان، اکرام اللہ، الیاس خان، حیات خان اور دوسروں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور انسپکٹرجنرل سے اپیل کی ہے کہ تیمورخسرو اور ہدایت خسرو کی ایما پر ڈی ایس پی لوٹ کوہ طرف سے ان کے ساتھ ظلم وذیادتی اور جھوٹے کیس بنانے کا سخت اور فوری نوٹس لیا جائے جوکہ شہزادوں کا آلہ کار بن کر ہمیں اپنی پدری جائداد سے محروم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔ جمعہ کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا کے سابق اکاونٹنٹ جنرل تیمور خسر و اور ان کا بھائی ہدایت خسرو اپنا اثرو رسوخ کا ناجائز استعمال کرکے ہمارے جائیداد پر قابض بننے کی کوششوں میں مصروف ہیں جس میں لویر چترال پولیس اور خصوصی طور پر لوٹ کوہ کا ایس ڈی پی او ان کا آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور ہمیں ہراسان کرنے اور دباؤ ڈالنے کے لئے ضعیف العمر افراد، چھوٹے بچوں اور طالب علموں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرائی۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کی مدد سے ہدایت خسرونے افغان مہاجرین کے ذریعے ان کے دو کمرے مسمار کرکے سامان اپنے ساتھ لے گئے لیکن پولیس نے ان کے درخواست پرکسی کاروائی سے انکار کیا۔ گژال لوٹ کوہ کے عمائیدین نے کہاکہ تیمور خسرو نے اپنی اثرورسوخ کے ذریعے ان کے ملکیتی جائیداد کو لینڈ سیٹلمنٹ کے ذریعے اپنے نام کرائے اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ اس محکمے کے افسر بھی ان کے خلاف کوئی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کئی سال پہلے تیمور خسرو نے ان کے زمین پر مچھلیوں کا تالاب تعمیر کیا جس کے خلاف عدالت نے فیصلہ صادر کیا لیکن ضلعی انتظامیہ اس پر عملدرامد سے کترارہی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ تیمور خسرو نے ایس ڈی پی او کو ان کی خدمات کے بدلے میں متنازعہ زمین پر مرغابیوں کی شکار کے لئے تالاب بنانے کے لئے زمین مہیا کردی ہے جس پر وہ شکار کھیل رہا ہے۔