چترال ( نما یندہ چترال میل) نگران صوبائی وزیرزراعت عبدالحلیم قصوریہ نے کہا ہے کہ نگران سیٹ اپ میں مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود وہ موجود وسائل کا بھر پور اور دانشمندانہ استعمال کرکے زراعت جیسے اہم شعبے کو حقیقی ترقی سے ہمکنار کرنے کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں اور صوبہ بھر میں کسانوں سے ان کے جملہ مسائل معلوم کررہے ہیں جبکہ اس سلسلے میں محکمے کے افسران سے بھی انتہائی تندہی اور محنت سے کام کی توقع رکھتے ہیں کہ وہ عوام سے قریبی رابطہ رکھیں۔ پیر کے روز مقامی ٹاؤن ہال میں جمعیت علمائے اسلام کی دعوت پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ زراعت کے مختلف شعبہ جات کے بارے میں آگاہی حاصل کرکے ان سے بھرپور استفادہ کرکے زراعت کو ترقی دیں جس سے سینکڑوں ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع فراہم ہوسکتی ہے تو دوسری طرف خوشحال کسان سے خوشحال پاکستان ممکن ہوسکے گاکیونکہ وطن عزیز پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے اور خیبر پختونخوا میں اس کا بے پناہ پوٹنشل موجود ہے اور حال ہی میں زیتون کی 108ایکڑ اراضی پر شجرکاری اس کی ایک مثال ہے۔ وزیر زراعت نے کہاکہ وہ جامع اور مربوط ویکسنیشن کے ذریعے صوبے کو حیوانات کی بیماریوں سے فری صوبہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ لائیو اسٹاک سے وابستہ حضرات بے فکری سے اپنی مال مویشیوں کی افزائش نسل کرکے اپنی آمدنی میں اضافہ ممکن بنائیں تودوسری طرف صوبہ بھی ڈیر ی مصنوعات خود کفیل ہو۔ انہوں نے زراعت کے افسران کوسختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ وہ پہاڑی علاقوں سے تعلق رکھنے والے عوام کو خصوصی طور پر اہمیت دے کر ان کے مسائل حل کرے جبکہ انہوں نے چترال میں زراعت کے مختلف شعبہ جات بشمول ایگریکلچر ایکسٹنشن، ایگریکلچر ریسرچ، ان فارم واٹر منیجمنٹ، سائل کنزرویشن، لائیواسٹاک اور فشریز کے ضلعی افسران کو دو ہفتوں کا ڈیڈلائن دیتے ہوئے کہاکہ ارندو، دمیل،شیشی کوہ اور دیگر دوردراز اور دورافتادہ وادیوں میں جاکر کھلی کچہری منعقد کرکے ان کے مسائل معلوم کرے جبکہ تساہل اور لاپروائی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو چترال کی خوشگوار موسم سے محروم ہوکر ان گرمیوں میں ڈیر ہ اسماعیل خان جانا پڑے گا۔ انہوں نے افسران کو مزید ہدایت کی کہ عوامی مسائل سے ان کو بھی باخبر رکھیں تاکہ انہیں حل کرنے کی طرف قدم اٹھایا جائے۔
اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام لویر چترال کے امیر اور سابق ایم پی اے مولانا عبدالرحمن نے صوبائی وزیر کا دورہ چترال پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ دوردراز علاقوں سے پشاورمیں اپنے دفترآنے والے پارٹی کارکنوں کو عزت دینے کے لئے وہ مشہور ہیں جوکہ ان کی اعلیٰ سیاسی بصیر ت کاثبوت ہے۔ انہوں نے کسانوں کو درپیش مختلف مشکلات اور مسائل سے انہیں آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ چترال صوبے کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ہے اور مسائل ومشکلات کے لحاظ سے بھی سرفہرست ہے جس کی طرف عمومی اور کسانوں کی حالت زار کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس امر افسوس کا اظہار کیاکہ اب تک زراعت سے متعلق مختلف شعبہ جات کی موجودگی کے بارے میں بھی یہاں کے عوام کو معلومات حاصل نہ تھے۔ انہوں نے وزیر زراعت کو توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ محکمہ زراعت کے جملہ افسران کو عوام کے سامنے جوابدہ بنایا جائے جبکہ وٹرنری ڈسپنسریز میں تمام سہولیات مہیا کئے جائیں۔ اس موقع پر جے یو آئی اپر چترال کے امیر مولانا فتح الباری نے وزیر زراعت کو اپر چترال کا دورہ کرنے کی دعوت دی اور زراعت کے شعبے میں درپیش تمام مسائل حل کرنے پر زور دیا۔
سابق ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور نے ان فارم واٹر منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں مختلف منصوبہ جات کے فائلز کی اپروول نہ ہونے اور چترال میں رواں سیزن میں گندم کی فصل کو لاحق بیماری پر محکمہ زراعت کی طرف سے کوئی قدم نہ اٹھانے پر تشویش کا اظہار کیا۔
جے یو ائی کے نوجوان رہنما فضل الرحمن چترالی نے کہاکہ وزیر زراعت کے چترال آمد پر انہیں خوچ آمدید کہاکہ چترال میں پارٹی کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے پر مولانا عبدالرحمن کی کوششوں کی شاندار الفاظ میں تعریف کی اور چترال کے مسائل کو ترجیحی بنیاوں پر حل کرنے پر زور دیا۔
گرم چشمہ سے پارٹی رہنما نصرت الٰہی نے فشریز ڈیپارٹمنٹ میں دوسرے اضلاع سے افراد کی واچر پوسٹوں پر تعیناتی اور ڈیوٹی سے ان کے غائب ہونے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ گرم چشمہ کا علاقہ آلو کے فصل کے لئے مشہور ہے جہاں ہر سال اربوں روپے مالیت کے آلو پیدا ہوتی ہے لیکن کاشت کاروں کو گونا گون مسائل کا سامنا ہے جن میں انہیں آلو کے بیج انتہائی مہنگے داموں دستیابی سرفہرست ہے۔
دروش کے تحصیل امیر مولانا امین احمدنے دروش میں کسانوں کو درپیش مسائل بیان کئے اور دروش تحصیل میں زراعت سے متعلق تمام شعبہ جات کے دفاتر کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔
دمیڑ ارندو سے رہنما ملک عبدالجمیل نے دمیڑ اور ارندو کے علاقوں کو نظر انداز کئے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ان دورافتادہ علاقوں میں حکومت کی طرف سے تعلیم اور صحت سمیت کسی بھی سکیٹر میں کوئی سہولت فراہم نہیں ہوئی۔ انہوں نے وزیر زراعت پر زور دیاکہ وہ ان علاقوں کو سب سے ذیادہ اہمیت دے۔
جے یو آئی کے سینئر رہنما قاری جمال عبدالناصر نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے وزیر زراعت کو زراعت سے متعلق مختلف مسائل سے آگاہ کرتے رہے۔
مولانا عبدالرحمن نے اس موقع پر وزیر زراعت کو چترالی کی روایتی تخفہ چوغہ اور چترالی ٹوپی پیش کی۔
تازہ ترین
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات
- ہومنوجوان عالم دین قاضی ولی الرحمان انصاری کا اعزاز
- ہومریجنل پولیس آفیسر ملاکنڈ کا دورہ لوئر چترال