چترال (نما یندہ چترال میل) وفاقی حکومت کے ماتحت ڈائرکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے چترال پاسپورٹ آفس میں کیمرا خراب ہونے کی بنا پرپاسپورٹ لینے کے درخواست گزار گزشتہ دو ہفتوں سے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں جن میں کئی طالب علم بھی شامل ہیں جنہیں بیرون ملک یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کے لئے مقررہ تاریخ تک پاسپورٹ کے بغیر اپلائی نہیں کرسکیں گے۔ ایک طالب علم نے بتایاکہ 2جولائی سے اب تک وہ چترال پاسپورٹ آفس کا چکر لگارہے ہیں لیکن 14جولائی کو جمعرات کے روز بھی انہیں یہی بتایاگیا کہ کیمرا خراب ہے۔ عوامی حلقوں نے چترال جیسے دوردراز ضلعے میں واقع پاسپورٹ آفس میں کیمرا کی طویل مدت تک خرابی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے کیونکہ کئی بے روزگار افراد بیرون ملک ایمپلائمنٹ کے حصول کے لئے کوشان افراد ذیادہ متاثر ہوں گے۔ جب پاسپورٹ آفس کے ایک اہلکار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے آفس میں کیمرا کی خرابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ایک کیمرا کے خراب ہونے پر جب دوسرا کیمرا ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد سے بھیجا گیا تو وہ بھی فنکشن نہیں کیا جس پر دونوں کیمرے دفتر کے ایک اہلکار کے ہاتھوں اسلام آباد آفس بھیجے گئے ہیں اور ایک دو روز میں کیمرا مل جائیں گے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات