اپر چترال کے مستوج، بونی اور تورکھو کے بزند میں تین نئے آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکولوں کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریبات منعقد ہوئیں۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) اپر چترال کے مستوج، بونی اور تورکھو کے بزند میں تین نئے آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکولوں کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریبات منعقد ہوئیں۔ اس توسیع کا مقصد طلبہ کی معیاری تعلیم تک رسائی میں اضافہ کرنا ہے۔ ان دو نوں اسکولوں میں طلبہ کو کنڈر گارڈن سے بارھویں جماعت (K-12)تک معیاری تعلیم ایک تسلسل کے تحت فراہم کیا جائے گا۔
ان تقریبات میں صدر،اسماعیلی کونسل برائے پاکستان،حافظ شیر علی نے بطورِ مہمانِ خصوصی اور رائے افضل علی اور ونگ کمانڈر چترال سکاوٹس لیفنٹنٹ کرنل ندیم شہزاد نے بطورِ گیسٹ آف آنر شرکت کی۔تقریب کے شرکاء میں وائس پریزڈنٹ اسماعیلی کونسل برائے پاکستان حسین تیجانی، صدر اسماعیلی ریجنل کونسل اپر چترال امتیاز عالم، صدر اسماعیلی ریجنل کونسل لوئر چترال ڈاکٹر ریاض حسین، اے سی مستوج محمد علی، اسماعیلی ریجنل اور لوکل کونسلات کی قیادت، سی ای او آغا خان ایجوکیشن امتیاز مومن، ہیڈ اف ایجوکیشن آئین شاہ، اور علاقے کے معتبرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
آغاخان اسکول بونی، مستوج اور بزند کا شمار پاکستان کے ان 156 آغا خان اسکولوں میں ہوتا ہے جہاں بچوں کی کل انرولمنٹ پچاس ہزار سے زائد ہے۔تینوں اسکولوں کی نئی عمارتوں سے 2800 سے زائد طلبہ مستفید ہوں گے جس میں آغا خان اسکول بونی چھ سو (600) سے زائد اور آغا خان اسکول مستوج میں چار سو(400) سے زائد جبکہ تورکھو میں 1800طلبہ کی گنجائش ہوگی۔ان عمارتوں میں 50، سے زائد جدید اور کشادہ کلاس رومز،12 سائنس اور کمپیوٹر لیبز،3 لائبیریرز،دفاتر اور دوسری سہولیات تعمیر کی جائیں گی۔سیکھنے کے عمل کو مزید بہتر بنانے کے لیے، ان عمارتوں میں جدید اورکثیر المقاصد جگہیں (Space) بنائی گئیں ہیں۔ جو جدید تدریسی طریقہ? کار میں تیز رفتار تبدیلیوں کی عکاس ہونگے۔ یہ جگہیں طلبہ کو سوال کرنے، کھوج لگانے اور مشترکہ طور پر کام کرنے میں سہولت فراہم کرے گی۔یہ ضروری بنیادی مہارتیں طلبہ کو 21 ویں صدی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کریں گے۔ سنگِ بنیاد کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے، صدر حافظ شیر علی نے تعلیم کے میعار کو برقرار رکھنے اور طلبہ میں سیکھنے کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے جدید سہولیات فراہم کرنے میں آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے کی ترقی میں اپنی صلاحیتوں کا مکمل استعمال کریں گے۔ انہوں نے اساتذہ اور کمیونٹی پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ان ادروں کو صف اول میں لاکر مثالی درسگاہ بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں کیونکہ صرف عمارتیں بنانے سے مقصد حاصل نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ یہاں سے فارغ ہونے والے بچوں کا پہلا بیج ملک کے ٹاپ 20یو نیورسٹیوں میں داخلہ حاصل کرنے کے قابل ہوجائیں تو ہمار امقصد حاصل ہوگا اور اسی بات کو اپنے سامنے ٹارگٹ کے طور پررکھیں۔گیسٹ آف آنر ونگ کمانڈر چترال سکاوٹس لیفنٹنٹ کرنل ندیم شہزاد نے تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ آ غا خان ایجوکیشن سروس ان دور افتادہ علاقے کے نونہالوں کو معیاری تعلیم سے آراستہ کر رہا ہے۔انہوں نے آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی خدمات کو علاقے کی ترقی میں انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا اور مستوج میں معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے ادارے کے قیام کو ایک گران قدر کام قرار دیا۔ 53 ہزار اسکوائیر فٹ پر پھیلی ہوئی ان عمارتوں کو ”گرین بلڈنگز” کے طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ یہ عمارتیں مقامی ماحول کے ساتھ مطابقت رکھیں۔ قابل تجدید توانائی (renewable energy) فراہم کرنے کے لیے شمسی پینل نصب کیے جائیں گے جبکہ Insulated عمارتی مواد قدرتی روشنی اور ہوا کا استعمال کم سے کم توانائی کی کھپت اور کاربن فوٹ پرنٹ کو یقینی بنائے گا۔ان اسٹرکچر میں زلزلے کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت بھی ہوگی اور قدرتی آفات کی صورت میں یہ اپنی اطراف میں آباد کمیونیٹیز کے لیے پناہ گاہ کا کام بھی دے گی۔ مہمان ِ خصوصی اور دیگر معززین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جنرل منیجر، اے کے ای ایس پی،گلگت بلتستان اور چترال بریگیڈئر ریٹائرڈ خوش محمد نے کہا کہ اسکولوں میں توسیع علاقہ میں تعلیمی مواقع میں اضافہ کرے گی اور اطراف کے شہروں اور دیہاتوں میں رہنے والے ہونہار طلبہ کو اپنی بہترین صلاحیتوں کو استعمال کرنے اور اپنی قوم کی خدمت کرنے کے مواقع فراہم کریں گے۔