چترال (نما یندہ چترال میل) لاسپور کی معروف سیاسی یفتالی خاندان کے چشم وچراغ سہروری نے مستوج کی تحصیل چئیرمین شپ کے لئے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے لاسپور، مستوج اور یارخون وادیوں کے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کو پسماندگی سے نکالنے کے لئے ان کے حق میں اپنے ووٹ استعمال کریں جوکہ ہمیشہ سیاست کے میدان میں ہر سیاسی جماعت کو ووٹ دیئے ہیں اور کامیاب کرائے ہیں لیکن انہیں مایوسی کے سوا کچھ ملا۔ منگل کے روز چترال میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان علاقوں میں بھاری مینڈیٹ لے کر کامیاب ہونے والے الیکشن کے بعد بھول کر ان علاقوں کی حالت زار نہیں دیکھی اور اسی بنا پر وہ احساس محرومی کا شکار عوام کیلئے میدان میں کودپڑنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں انہیں ان علاقوں کے لوگوں کی اشیر باد حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ترقی کے اس برق رفتار دور میں بھی لاسپور،مستوج اور یارخون کیعوام آج بھی اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، زندگی کے اہم اور بنیادی سہولیات سے محروم یہ قوم آج بھی پتھر کے زمانے میں جی رہی ہے اور یہ ایک حقیقت ہے کہ ان پسماندہ علاقوں میں صرف اے کے ڈی این کے ادارے کا م کر رہے ہیں جہاں صاف پینے کا پانی، صحت کا شعبہ، تعلیم کا معیاری نظام، قدرتی آفات کے وقت لوگوں کو بروقت مدد فراہم کرنا یہ سب غیر سرکاری ادارے کے رحم و کرم پر ہیں۔ سہروری نے کہاکہ شنددورسے لے کر بروغل تک سیاحت کو فروع دینے کے کئی وعدے تو کئے گئے مگر ان علاقوں کی ترقی پر کوئی دھیاں نہیں دیا گیا، صر ف بروغل اور جشن شندور کے موقع پر آفسر شاہی کے لئے سڑکوں کے کنارے پتھروں پر سفید رنگ ڈال کر یہ تاثردینے کی ناکام کوشش کی گئی کہ سیاحت کو فروع دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر صحت کے شعبے میں ان دو علاقوں کی حالات پر گہری نظر ڈالی جائے تو دل خون کے آنسو رو رہا ہے، وادی یارخون سے لیلاسپور تک کسی بھی سرکاری ہسپتال میں آپ کو ڈاکٹر نہیں ملے گا،کڑوروں روپے کی لاگت سے تعمیر کئے گئے عمارت اپنی زوال اور بے بسی کا رونا اور مجبوری کی الگ داستان ہے اور ایمرجنسی کے حالات میں کسی بیمار کو بروقت آر ایچ سی ہسپتال پہچانے کے لئے ایمبولینس بھی موجود نہیں ہے۔
ووٹ ایک قومی امانت اور قومی فریضہ بھی ہے،جس کا صحیح استعمال آنے والے نسلوں کی ترقی اور بہتر مستقبل کا ضامن ہے۔عوام کی اس قومی آمانت کو عوام ہی کی بہتر مفاد اور عوام ہی کی دی ہوئی اس اختیار کا آیننی طرز سے استعمال بھی ایک قومی اور اخلاقی فریضہ ہے،تاکہ عوام کی دی ہوئی اس اخیتار کو عوام ہی کی مفاد کے لئے استعمال کی جائے۔ ووٹ اس بات کی گواہ ہے کہ ایک فرد اپنے حق اور اپنیبچوں کی بہتر مستقبل کو سنوارنے کے لئے اپنا اختیار ووٹ کے ذریعے ایک نمانیدے کیجھولی میں ڈال دیتا ہے،تاکہ وہ نمایندہ اس کی آواز بن جائے۔علاقے کی ترقی کے لئے اپنے اہداف کا اعلان کرتے ہوئے ویلیچ کونسل میں ایک ڈسپنسری قائم کرنے،علاقے کے تمام بی ایچ یو اور آر ایچ سی ہسپتالوں کو پراویؤٹ پارٹنر شب کے ذریعے مکمل ہسپتال کے طور پر چلانے،ہر ویلیچ کونسل میں علاقے کی ضرورت کو مد نظررکھ کر ہائی سکول قائم کرنے، تحصیل مستوج کے اندر بجلی کی فراہمی کو نیشنل گرِڈ کے ذریعے یقینی بنانے،تحصیل مستوج کے اندر پینے کے پانی کی جتنی بھی اسکیموں کو مکمل کرنے،تحصیل مستوج کے حدود کے اندر جتنے بھی مکانات،باغات،زرعی زمینات دریا کے کٹاو سے نقصاں پہنچا ہے وہاں پر انجئنیرنگ کے اصولوں کے مطابق مضبوط حفاظتی بند تعمیر کرنے اور تحصیل مستوج کے اندر زرعی زمینوں کوسیراب کرنے کے لئے پرانے نہروں کی بروقت تعمیر کرنے کا ذکرکیا۔ سہروری نے کامیابی کی صورت میں تحصیل مستوج کے اندر جہاں جہاں قابل کاشت زمین بنجر پڑی ہے ان کے لئے نہری منصوبے جاری کرنے، تحصیل مستوج کے حدود میں رابط سڑکوں کی کمی کو دور کرنے، تحصیل مستوج کے اندر دریااور ندی نالوں پر جگہ جگہ پل تعمیر کرنے،ویلیچ کونسل کے سطح پر کھیلوں کے میدان بنانے، تحصیل مستوج کے حدود میں سیاحت کو فروع دینے، اور سیاحو ں کی بہتر سہولت کے لئے ٹورسٹ فسیلیٹی سنٹر قائم کرنے، تحصیل مستوج کے بازاروں میں پینے کے پانی اور عوام کی سہولت کے لئے اڈوں پر انتظار گاہ تعمیر کرنا، شندور اور بروغل میلے کے دوران ٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لے کر ان کی خدشات دور کرنے،بونی شندور روڈ کی تعمیر پر گہری نظر رکھنیاوربی ایچ یو ہسپتالوں کے لئے ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے لئیایمبولینس کی فراہم کرنے کابھی اعلان کیا
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات