پی پی پی کے سینئر رہنما سینیٹر تاج حیدر نے چترال کے سڑکوں کی حالت کو ناگفتہ بہہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نما یندہ چترال میل) پی پی پی کے سینئر رہنما سینیٹر تاج حیدر نے چترال کے سڑکوں کی حالت کو ناگفتہ بہہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ چترال جیسے جنت نظیر علاقے میں لوگ اس ترقی یافتہ دور میں بھی سڑک کی جدید سہولت سے محروم چلے آرہے ہیں جبکہ کسی بھی علاقے میں ترقی کے دوسرے تمام شعبوں کی حالت کا اندازہ بھی سڑک سے لگایا جاسکتا ہے اور چترال کے ساتھ یہ ظلم وہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں اٹھائیں گے۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال میں داخل ہونے کے بعد انہوں نے سڑکوں کی حالت زار دیکھ کردل گرفتہ ہوگئے جبکہ یہ علاقہ سیاحت کے لئے بے پناہ پوٹنشل کا حامل ہے اور سڑک کے بغیر سیاحت کو ترقی دینے کے دعوے تو کئے جاسکتے ہیں لیکن ترقی نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ چترال آنے کے بعد انہوں نے محسوس کیا کہ چترال کے عوام ایندھن کے طور پر استعمال کے لئے جنگلات پر انحصار رکھتے ہیں اور اس وجہ سے جنگلات دھڑ ادھڑ کٹتے جارہے ہیں اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گاجب تک چترال کے قریبی ملک تاجکستان سے سستی گیس یہاں مہیانہیں کیا جاتا لیکن موجودہ حکومت میں چترال کسی بھی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ تاج حیدر نے کہاکہ تین سال قبل جب وہ سینٹ میں سی پیک کمیٹی کو چئیر کررہے تھے تو چترال کو سی پیک کے منصوبے میں شامل کروانے کی تجویز دی تھی جسے چینی حکومت نے منظور کیا تھا لیکن موجود ہ حکومت نے اس میں عدم دلچسپی کا مظاہر ہ کرکے اس عظیم منصوبے اوراس کے ثمرات سے چترال کے عوام کو محروم کیا جوکہ پسماندگی کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ سینٹ میں چترال کی نمائندگی کرکے سی پیک، تاجک گیس اور سڑکوں کے بارے میں حکومت سے سوال کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ دوسرے صوبوں میں پسماندگی کی وجہ سے پورے ملک سے کراچی آمدکا سلسلہ جاری ہے جس میں علاج معالجہ کی سہولیات بھی شامل ہیں اور روزگارکا مسئلہ بھی شامل ہے۔