چترال (نما یندہ چترال میل) وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے پیر کے روز اپر چترال کے استارو کے مقام پر نالے کے اوپر پل کے مقام کا دورہ کیا اور عارضی اسٹیل پل کی تنصیب کا جائز ہ لیا جس میں ایک طرف ابٹمنٹ کی تکمیل میں کم از کم دو مہینے درکار وقت کے پیش نظر موقع پر موجود عمائیدین کے مشورے اور مطالبے پر متبادل سڑک کی توسیع کرنے کافیصلہ کیا گیا۔ کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل علی ظفر اور ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن بھی اس موقع موجود تھے۔سڑک کی توسیع کے لئے درکار زمین کے لئے انہوں نے مولانا ہدایت کے ساتھ اپنی صوابدیدی فنڈ سے چھ لاکھ روپے کی فراہمی کا اعلان کیا۔ سی اینڈ ڈبلیو کے ایکسئین نے پل کے مجوزہ سائٹمیں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس مقام پر تورکھو روڈ کی پختگی اور کشادگی کے منصوبے کے حصے کے طور پر آرسی سی پل کا تقریباً 60فیصد مکمل ہوچکا ہے جوکہ جون کے اواخر تک مکمل ہوجائے گا جبکہ موجودہ وقت میں عارضی پل کی تنصیب کے لئے دائیں کنارے پر ابٹمنٹ کی تیاری میں دو ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر زادہ نے کہاکہ پاک آرمی کے تعاون سے عارضی اسٹیل پل کسی بھی وقت تنصیب کے لئے تیار ہے جوکہ تورکھو کے عوام کا مطالبہ تھا مگر تکنیکی طور پر اس وقت ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ علاقے کو درپیش مسئلے کی حساسیت کے پیش نظر وہ وزیر اعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر تورکھو کے عوام کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں۔ انہوں نے تورکھو کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے گزشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو بھاری مینڈیٹ سے نوازا اور گزشتہ دنوں ان کی یقین دہانی پر لانگ مارچ اور دھرنا کا پروگرام موخر کیا۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے اس علاقے کی ترقی کی طرف بھر پور توجہ دی ہے اور اس سال صرف ایک ہائیر سیکنڈری سکول کا اپنا کوٹہ تورکھو کے کھوت گاؤں میں رکھ دیا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ محمود خان چترال کی ترقی کے بارے میں نہایت مخلص ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپوزیشن میں ہونے کے باوجود مولانا ہدایت الرحمن کو اس سال 13کروڑ 50لاکھ روپے کا ترقیاتی فنڈ اور چھ نئے سکول دے دئیے جبکہ اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کو اس کے مقابلے میں صرف ایک سکول اور ساڑھے تین کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈ ملے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر وزیر اعلیٰ محمود خان پارٹی سیاست کرتے تو آج ایم پی اے مولانا ہدایت کے ساتھ یہ سلوک نہ ہوتا۔ انہوں نے زور دے کرکہاکہ ترقیاتی کاموں کے معیار اور مقدار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور وہ ایک پائی کی کرپشن بھی اس سلسلے میں برداشت نہیں کریں گے کیونکہ وہ خود بھی ان کاموں میں کوئی کمیشن نہیں لیتا اور دوسروں کو بھی عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔انہوں نے عوامی مطالبے پر ڈی سی اپر چترال کو ہدایت کی کہ وہ تورکھو کے شاگرام کے مقام پر کھلی کچہری منعقد کرکے عوامی مسائل معلوم کرکے صوبائی حکومت کو بھیج دے۔ اس سے قبل مولانا ہدایت الرحمن نے اپنے خطاب میں کہاکہ ضلعے کے کونے کونے میں ریکارڈ مقدار میں ترقیاتی کام ہورہے ہیں اور موژگول، کوشٹ،پھوکیڑ سمیت دوسرے مقامات پر دھڑا دھڑ آر سی سی پل پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں اور اگلے سال اس سے بھی ذیادہ ترقیاتی کام ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ دوسرے اضلاع کے مقابلے میں چترال میں ترقیاتی کام بہت ذیادہ تعداد میں ہورہے ہیں جس کے لئے موجودہ حکومت تعریف کے لائق ہے۔ انہوں نے کہاکہ علاقے کی بہترین مفاد میں وزیر زادہ صاحب کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں کے لئے کوشان ہیں اور بہتر رابطہ کار قائم کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ علاقے کے عمائیدین سلطان وزیر (سابق کمشنر انکم ٹیکس) نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے چترال کی ترقی کے لئے ہی وزیر زادہ کو پہلے خصوصی سیٹ پر ایم پی اے اور پھر انہیں صوبائی کابینہ میں جگہ دے دی اور یہ سب خان صاحب کا چترال سے محبت کا مظہر ہے۔ انہوں نے استارو میں عارضی اسٹیل پل کی ضرورت پر زور دیا اور دوسرے مسائل بھی بیان کئے۔ ہارون خان، سفیر اللہ، اشفاق احمد اور دوسروں نے بھی علاقے کے مسائل بیان کئے۔ معاون خصوصی فخر اعظم کے علاوہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما آفتاب ایم طاہر، محمد وزیر خان، احسان اللہ خان، ہارون خان، جمشید خان، خالد اعظم اور دوسرے بھی اس موقع پر موجود تھے۔