چترال (نمائندہ چترال میل) لویر چترال ضلعے کے جنوب میں واقع علاقہ مداک لشٹ میں کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا جہاں 40افراد کا ٹیسٹ لینے پر 24کو اس مہلک مرض میں مبتلا پائے گئے جن میں سے 4کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جنہیں آغا خان ہیلتھ سروس کے قائم کردہ کووڈ 19ایمرجنسی رسپانس سنٹرمنتقل کئے گئے ہیں جبکہ باقی مریضوں کو ان کے گھروں میں ہی آئسولیٹ کردئیے گئے۔ ذرائع نے بتایاکہ متاثرہ مریضوں میں سے اکثریت نے ملک کے دیگرحصوں سے سفر کرکے آئے تھے جبکہ ان کے قریبی رشتہ دار بھی متاثر ہوگئے۔ آغاخان ہیلتھ سروس کے ریجنل ہیڈ معراج الدین نے میڈیا کے استفسار پر بتایاکہ متاثرہ افراد کے عزیز اور رشتہ داروں سے سیمپل لے کر ٹیسٹ کے لئے بھیجا جار ہا ہے جن کے نتا ئج آنے پر پوری صورت حال واضح ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ ایک ڈاکٹر پر مشتمل سہ رکنی میڈیکل ٹیم علاقے کی طرف روانہ کیا گیا ہے۔ مداک لشٹ سے موصولہ اطلاعت کے مطابق تمام متاثرہ افراد کے گھروں میں آنے جانے کا سلسلہ بند کردیا گیا ہے جوکہ ان کے فیملی ممبرز اور عزیز وں کے ٹیسٹ کے نتائج آنے تک جاری رہے گا۔آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے سینئر منیجر فرید احمد نے بدھ کے روز کرونا وائرس سے متاثر مداک لشٹ گاؤں میں سنیٹائزر، صابن، فیس ماسک، ڈس انفکٹنٹ عام لوگوں اور رضاکاروں کے لئے پی پی ایز تقسیم کی۔ اس موقع پر عوامی آگہی پھیلانے کے حوالے سے ایک سیشن منعقد کیا گیا۔ درین اثناء لویر اور اپر چترال میں کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ دونوں اضلاع کے انتظامیہ سے موصول شدہ اعدادوشما ر کے مطابق لویر چترال میں 176اور اپر چترال میں 23افراد کووڈ 19کے مریض ہیں۔ چترال میں کووڈ 19کے مریضوں میں غیر معمولی اضافے کی وجہ عوام کی انتہائی لاپروائی اور بازار سمیت دفاتر میں ایس اوپیز پر عمل نہ کرنا، فیس ماسک استعمال نہ کرنا اور ضلعی انتظامیہ کی خاموشی بتائی جاتی ہے۔
تازہ ترین
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی