چترال ( نمائندہ چترال میل )عبد ا لحی PSP نے ڈی پی او چترال کا چارج سنبھا ل لیا
تفصیلات کے مطابق پی ایس پی عبدا لحی نے ڈی پی او چترال کا چارج سنبھال لیا۔ ڈی پی او کی آمد پر چترال پولیس لائنز میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں اعلی عہد ید اران کے علاوہ دفتر اسٹاف نے شرکت کی۔ ڈی پی او چترال نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔ چترال پولیس لائن میں تمام سٹاف سے ملے۔ ڈی پی او کے اعزاز میں میں سلامی کی تقریب منعقد کی گئی، ڈی پی او چترال نے سلامی کے گارڈز کا معائنہ کیا اور اعزازات سے نوازا۔ چترال اور چترال حالات کے حوالے سے ڈی پی او چترال کو ایس پی انویسٹیگیشن خالد خان نے بریفنگ دی۔ لاء اینڈ آرڈر سے متعلق بات کرتے ہوۓ ڈی پی اؤ چترال نے کہا،چو نکے چترال ایک پرامن ضلع ہے چترال میں امن کی بحالی کی بڑی وجه اسکے با شعو ر عوام ہیں۔
یہاں کی پولیس اپنی قابلیت اور ایمانداری کی وجہ سے صوبے بھر میں مہشور ہیں اور کہا چترال پولیس کو ایک مثالی پولیس بنانے میں کوۓ کسر نہیں چھوڑیں گے۔
منشیات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ منشیات کے دھندے میں ملوث عناصر کو جڑ سے اکھا ڑ پھینکنیں گے۔ اس سلسلے میں تمام سر کلز کے افسران کو احکامات پہلے سے جاری کیے گئے ہیں
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات