چترال (نمائندہ چترال میل) لویر چترال میں بیستی ارکاری کے مقام پر قیمتی پتھروں کی کان کنی کے سائٹ پر کام کرنے والے ایک مزدور کو پتھر لگنے سے جان بحق ہوگئے جن کی میت کو پوسٹ مارٹم کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال پہنچایا گیا۔ پولیس اسٹیشن ارکاری کے ایس ایچ او کے مطابق طارق خان ولد بلال ساکنہ تیمرگرہ لویر دیر اتوار کی صبح سائٹ میں کام میں مصروف تھاکہ اوپر پہاڑ سے پتھر ان کے سر پر آگرا جس سے وہ شدید زخمی ہونے کے کچھ عرصے بعد ہی راستے میں دم توڑ گئے۔ طارق خان کی عمر 25سال بتائی جاتی ہے جس کی میت کو پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے آبائی گاؤں تیمرگرہ روانہ کیا گیا۔ ایک اور واقعے میں چترال شہر کے گاؤں موڑدہ میں کالج کا ایک طالب علم مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔ پولیس اسٹیشن چترال کے مطابق لگ بھگ21سال عمر کا افتخارعلی ولد ملت خان ساکن پرکوسپ اپر چترال اپنے رشتہ دار کے گھر میں رہ کر ان لائن کلاسین لینے کے لئے رہائش پذیر تھے اور ہفتے کے روز ان کی لاش کو گھر کے ایک کمرے میں پنکھے کے ساتھ رسی کے ذریعے باندھا پایا گیا۔ چترال پولیس نے دونوں واقعات میں ضابطہ فوجداری کے دفعہ 174کے تحت موت کا اصل وجہ معلوم کرنے کے لئے انکوائری شروع کردی ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات