میرے بیٹے کے قاتلوں کی طرف سے ان کو ملنے والی دھمکیوں کانوٹس لیا جائے جن سے ان کی جان کو دو بیٹوں سمیت شدید خطرہ لاحق ہے۔صابرہ بی بی گرم چشمہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل ) گزشتہ سال گرم چشمہ سے بیوی سمیت چترال آتے ہوئے چترال شہر کے قریب ایک اجرتی قاتل کے ہاتھوں مارے جانے والا جوان کی ماں وقار احمد کی ماں صابرہ بی بی نے ڈی پی او چترال سے اپیل کی ہے کہ ان کے بیٹے کے قاتلوں کی طرف سے ان کو ملنے والی دھمکیوں کانوٹس لیا جائے جن سے ان کی جان کو دو بیٹوں سمیت شدید خطرہ لاحق ہے جن میں ان کی بہو کے ماموں تاج الدین، چچا مظفر سید اور اور چچا زاد بھائی شاہ خالد ساکنان ڈھوک درہ شامل ہیں۔ چترال پریس کلب میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ضلع دیر سے تعلق رکھنے والے ایک ایم پی اے ان پر راضی نامہ کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ قاتلوں کو اپنے بیٹے کا خون معاف کردے جوکہ ان کے لئے ممکن نہیں ہے اور وہ ان کو تختہ دار سے چڑہانے سے کم کسی بات پر راضی نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ شرینگل میں بیاہی ہوئی ان کی چھوٹی بہن اور ان کی شوہر کی زندگی کو بھی خطرہ درپیش ہے جنہیں برابر دھمکیاں مل رہی ہیں۔ جب ڈی پی او چترال وسیم ریاض سے اس بارے میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ مذکورہ خاتون نے اپنی شکایت لے کر ان کے پاس نہیں آئی اور نہ ہی اس خاتون کو کہیں سے دھمکیاں آنے کے بارے میں باخبر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چترال پولیس نے قتل میں ملوث بنیادی ملزماں کو تین دن کے اندر اندر گرفتار کرلیا جن کے خلاف عدالت میں کیس زیر سماعت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کیس میں صلح کی گنجائش اس لئے نہیں ہے کہ اس میں دفعہ 311کے تحت ریاست بھی مدعی ہے۔