،3 ہزار روپے احساس پروگرام کے تحت جبکہ 2 ہزار روپے خیبر پختو نخوا حکومت کی طرف سے مستحق خاندانوں کو دئے جائینگے۔ معاون خصوصی اجمل وزیر

Print Friendly, PDF & Email

وزیر اعلی ٰ خیبر پختونخواکے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ اجمل وزیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 8 مزید افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی جس سے صوبے میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 188 تک پہنچ گئی ہے اسکے علاوہ مشتبہ افراد کی تعداد 894 تک پہنچ گئی جو مختلف قرنطین سنٹرز میں زیر علاج ہیں۔ 345 افراد کے رزلٹ آنے کا انتظار ہے جبکہ 195 افراد کے ٹسٹ نیگٹیو آئے ہیں۔ کورونا کے حوالے سے پریس بریفنگ کرتے ہوئے مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا کہ کابینہ کی طرف سے منظور شدہ پیکج صوبے کے 19 لاکھ مستحق خاندانوں میں تقسیم کیاجائیگا،3 ہزار روپے احساس پروگرام کے تحت جبکہ 2 ہزار روپے خیبر پختو نخوا حکومت کی طرف سے دئے جائینگے جس پر کل لاگت 11 ارب 40 کروڑ روپے آئے گی۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے کاروباری طبقے کو 5 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ کی منظوری بھی دی ہے، محکمہ صحت کو ضروری میڈیکل سامان فراہمی کے لئے 8 ارب روپے اور محکمہ ریلیف کو 6 ارب روپے دینے کی منظوری گئی ہے، مشیر اطلاعات نے کہا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں کورونا ٹسٹ کی استعداد کار 500 تک پہنچا دی گئی ہے، اسکے علاوہ کورونا ٹسٹ کی سہولت پورے صوبے تک پہنچائی جائیگی، مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ حکومت ضلعی ہسپتالوں میں تمام ضروری آلات فراہم کر رہی ہے۔ہیلتھ ورکرز، پولیس اور فرنٹ لائن پر موجود تمام عملے کے لیے حفاظتی انتظامات کر لیے گئے ہیں۔حفاظتی پابندیوں کا اب تک اچھا رزلٹ آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی محمود خان کی خصوصی ہدایت پر صوبے میں بیرونی ممالک سے آنے والوں کو ٹریس کیا جا رہا ہے۔عوام بیرونی ممالک سے آنے والوں کا ٹال فری نمبر 1700 یا 080001700 پر اطلاع دیں تاکہ کورونا وائرس کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ذخیرہ اندوزی بالکل برداشت نہیں کی جائیگی اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا۔ مشیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ میڈیا سے وابستہ لوگوں کے لیے حفاظتی کٹس کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔خیبرپختونخوا کے ریلیف پیکج میں بھی میڈیا کے مستحق لوگوں کو شامل کر رہے ہیں۔ صحافی برادری فرنٹ لائن پر خدمات سرانجام دیکر عوام کو باخبر رکھتے ہیں۔میڈیا نمائندگان کو خصوصی کارڈز جاری کئے جا رہے ہیں تاکہ کورونا وائرس کے خلاف کام کرنے میں ان کو آسانی ہو