چترال کے دونوں اضلاع سے بھٹو خاندان کے ہزار وں شیدائی اور پی پی پی کے جیالے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی میں شرکت کے لئے لیاقت باغ راولپنڈی پہنچ رہے ہیں

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) پاکستان پیپلز پارٹی ضلع چترال کے سینئر رہنماؤں انجینئر فضل ربی جان، عالم زیب ایڈوکیٹ، قاضی فیصل، عبدالحمید ایڈوکیٹ اور دوسروں نے کہا ہے کہ چترال کے دونوں اضلاع سے بھٹو خاندان کے ہزار وں شیدائی اور پی پی پی کے جیالے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی میں شرکت کے لئے لیاقت باغ راولپنڈی پہنچ رہے ہیں جس کے لئے پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو نے کال دی ہے۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب میں پارٹی کے دیگر کارکنان سرورکمال ایڈوکیٹ، بشیر احمد خان، انیس الدین، عبدالرزاق، کلیم اللہ،پنا خان، فخر عالم اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ برسی کے موقع پر ان غیر جمہوری قوتوں کو بے نقاب کئے جائیں گے جن کی سازش سے محترمہ کو شہید کیا گیا جس کے بعد ان قوتوں کو پنپنے کا موقع مل گیا۔ پی پی پی کے رہنماؤں نے شاہ سدیم اور ارندو کے مقامات پر بارڈر تجارت کے نام پر سیاست کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ دنیا بھر میں کہیں بھی تجارت روڈ کے بغیر نہیں ہوتی اور تجارت کے لئے بنیادی ضرورت روڈ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ مخصوص طبقے لوٹ کوہ اور ارندو کے ساتھ ساتھ چترال کے دیگر عوام کو دھوکہ دینا چھوڑ دیں اور شرمناک بات یہ ہے کہ ان طبقوں کو پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے گرم چشمہ روڈ، کالاش ویلی روڈ اور ارندو روڈ منصوبوں کی بندش نظر نہیں آتی جن کی منظوری نواز شریف دور حکومت میں ہوچکی تھی۔ انہوں نے چترال ٹاؤن کے اندر سڑکوں کی مخدوش حالت پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس میں عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور گزشتہ دنوں پی ٹی آئی کے ایک لیڈر نے جنوری کے مہینے میں سڑک پر کام شروع کرنے کا اعلان کرکے یہ بھی نہیں سوچا کہ برفباری کے موسم میں بلیک ٹاپنگ کا کام ممکن نہیں ہوتا۔ انہوں نے وفاقی وزیر مراد سعید کی ایما پر چکدرہ چترال روڈ کی بجائے چکدرہ سوات ہائی وے بنانے کی سازش پر پی ٹی آئی حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایااور ساتھ ہی چترال کے ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی اور ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن کی طرف سے مسلسل خاموشی اور اسمبلی میں اس پر ایک لفظ بھی نہ بولنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دونوں مولانا صاحبان نے حق نمائندگی ادا نہیں کیا۔