جماعت اسلامی حکومت کے خلاف اپنے ہی پلیٹ فارم سے الگ احتجاج کر رہی ہے۔سینیٹر مشتاق احمد کا چترال میں پریس کانفرنس

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) امیر جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا سنیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے۔ کہ موجودہ حکومت اور اپوزیشن ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔ ہم ان سب کے خلاف ہیں، تاہم اپوزیشن نے موجودہ حالات میں حکومت کے خلاف جو اقدامات اُٹھائے ہیں اُس کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ جماعت اسلامی حکومت کے خلاف اپنے ہی پلیٹ فارم سے الگ احتجاج کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز چترال کے اپنے دورے کے موقع پر کارکنان کے ایک اجتماع کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد و دیگر رہنما موجودتھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حالات پر خاموشی اور کرتار پور راہداری میں گرمجوشی اس بات کی عکاس ہے۔ کہ اس حکومت نے کشمیر کو ہندوستان کے ہاتھوں فروخت کردیا ہے۔ اور کشمیریوں کے ساتھ غداری کا مرتکب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ موجودہ حکومت مختصر ترین وقت میں ناکام ترین حکومت ہونے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ ڈاکٹر ز، تاجر اور سیاسی لوگ ہڑتال پر ہیں، معاشرہ اضطراب کا شکار ہے۔ یو ٹرن کے نام پر قوم کے ساتھ دھوکا کیا گیا ہے۔ معیشت کا بیڑا تباہ و برباد کر دیا گیا۔ موجودہ حالات میں پاکستان کی معیشت اس خطے میں سب سے کمزور ترین معیشت ہے۔ تمام ادارے تباہ ہو چکے ہیں۔ اور 1162ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ بلکہ افسناک امر یہ ہے۔ کہ ملکی سٹیٹ بینک بھی ایک ارب روپے خسارے میں ہے۔ جو کہ اس حکومت کی نا اہلی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ پچاس لاکھ گھر دینے والے لوگوں کو چھت سے محروم کر رہے ہیں اور ایک کروڑ ملازمتوں کی بجائے لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے۔ خصوصا عمر کی حد تریسٹھ سال کرکے نوجوانوں سے روز گار کے مواقع چھین لئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ موجودہ حکومت پرو ٹو کول کو انتہا تک پہنچا دیا ہے۔ ہیلی کاپٹر اور جہازوں کے بغیر سفر ممنوع ہو چکا ہے۔ اور حکمران عوامی خزانے کو دریا کی طرح بہا رہے ہیں۔ مشتاق احمد نے کہا۔ کہ بی آر ٹی میں اس حکومت نے کرپشن کی انتہا کر دی ہے۔ اس پر اب تک 130ارب روپے بہا دیے گئے ہیں۔ جبکہ ابھی تک اس پراجیکٹ کے سر پیر کا پتہ نہیں ہے۔ ملک میں ملازمین کلئے تنخواہیں نہیں ہیں۔ ایچ ای سی کو 83ارب روپے نہیں دیے جارہے۔ اور بی آر ٹی پر خزانہ لٹایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ہندوستان نے کشمیریوں کو بڑی جیل سے قبر میں بھیجنا شروع کردیا ہے۔ لیکن ہماری حکومت کے کانوں جوں تک نہیں رینگتی۔ ہندوستان جنگی جرائم میں ملوث ہے۔ لیکن ہمارا وزیر اعظم صرف ٹویٹ کافی سمجھتا ہے۔ حج کے اخراجات پانچ لاکھ تک پہنچا دیے، جبکہ کرتار پور کو بغیر فیس، ویزے اور پاسپورٹ کے ہندوستانی شہریوں کلئے کھولا جا رہا ہے۔ سنیٹر مشتاق احمد نے کہا۔ کہ موجودہ حکومت نے قوم کے ساتھ بہت بڑا فراڈ کیا ہے۔ ملکی مسائل کے ساتھ ساتھ چترال کے مقامی مسائل پر بھی توجہ نہیں دی جاتی۔ لواری ٹنل اپروچ روڈ، ٹنل کے اندر لائٹنگ اور دیگر کمی پوری کرنے کی بجائے کام بند کر دیا گیا ہے۔ جو کہ قابل افسوس ہے۔ انہوں نے فوری طور پر کام دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختو نخوا نے کہا۔ کہ ہم نے مہنگائی کے خلاف بہت پہلے سے احتجاج شروع کی ہے۔ ہم مہنگائی، کشمیر اور امریکہ کی غلامی سے آزادی اور ملکی تعمیرو ترقی کیلئے اپنے احتجاج بھر طریقے سے انجام دیں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ موجودہ دھرنا جے یو آئی کا ہے۔ مریم نواز دھرنے میں شرکت سے زیادہ اپنے والد نواز شریف کی صحت کو ترجیح دی ہے۔ ایسے میں ہم اس میں کیسے شرکت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ پی ٹی آئی ایسی پارٹی ہے۔ کہ اس کے ممبران سینٹ انتخابات میں 60کروڑ میں بک گئے