گبور کے شاہ سدیم اور گرم چشمہ خصوصی طور پر کاروباری مراکز میں بدل جائیں گے جس سے علاقے میں خوشحالی کا دور دورہ ہوگا۔ سرتاج احمد

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بانی صدر سرتاج احمد خان نے کہا ہے کہ دوراہ پاس اور ارندو بارڈر کے کھل جانے سے چترال شہر میں تجارتی سرگرمیاں عروج کو پہنچ جائیں گے جبکہ گبور کے شاہ سدیم اور گرم چشمہ خصوصی طور پر کاروباری مراکز میں بدل جائیں گے جس سے علاقے میں خوشحالی کا دور دورہ ہوگا لیکن اس کے لئے مقامی عوام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے اور آنے والے چیلنجوں سے نبرد ازما ہونے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ دنوں شاہ سدیم کے مقام پر مقامی عمائیدیں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بارڈر کے کھل جانے پر یہاں تجارتی سرگرمیاں فروع پائیں گے لیکن گرم چشمہ اور خصوصاً شاہ سدیم اور گبور کے عوام کو آنے والی خطرات سے باخبر اور چوکنا رہنے رہنا وقت کا تقاضا ہے ورنہ آنے والی نسل کو اس غلطی کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اس علاقے کے عوام کو اب ایک باقاعدہ تنظیم سازی کے لئے تیاری کرنی ہے اور مقامی ایل ایس او اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کا بھی اس میں کردار ہوگا۔ انہوں نے چترال چیمبر آف کامرس کی طرف سے ہرممکن تعاون اور مدد کی یقین دہانی کرائی۔ اس سے قبل لوٹ کوہ سے ضلع کونسل کے رکن محمد حسین نے ان دنوں کا ذکر کیاجب کئی دہائی سال پہلے اس بارڈر کے ذریعے افغانستان کے ساتھ تجارت ہوتی تھی تو علاقے میں خوشحالی تھی اور مقامی لوگوں کو ترقی کے مواقع میسر تھے۔ انہوں نے کہاکہ اس دفعہ بارڈر کھلنے پر پہلے کے برعکس غیر مقامی تاجروں کے کردار کو محدود کرنا ہوگا تاکہ اس علاقے کے عوام کو ترقی کے مواقع فراہم ہوں اور وہ اپنی پسماندگی اور غربت دور کرسکیں۔ اس موقع پر چترال پریس کلب کے صدر ظہیرالدین، پی ٹی آئی اپر چترال کے صدر آفتاب ایم طاہر، ایل ایس او کے چیرمین نذور شاہ، گبور کا ممتاز عالم دین مولانا حضرت جلیل اور دوسروں نے بھی خطاب کیا۔