گرم چشمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (گاڈو) کا سالانہ جنرل میٹنگ گرم چشمہ میں پیر شاہ ناصر خسرو کے مزار سے متصل کمیونٹی ہال میں منعقدہوا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) گرم چشمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (گاڈو) کا سالانہ جنرل میٹنگ گرم چشمہ میں پیر شاہ ناصر خسرو کے مزار سے متصل کمیونٹی ہال میں منعقدہوا جس میں چترال کے تمام لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز کا نمائندہ تنظیم سی سی ڈی این کے چیرمین اور چترال چیمبر آف کامرس کے بانی صدر سرتاج احمد خان نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ 1983ء سے دیہی اشتراکی ترقی کی بنیاد پر دیہی تنظیمات قائم کرنے والا ادارہ آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے مینجر انسٹی ٹیوشنل ڈویلپمنٹ فضل مالک اور اپر چترال کے ریجنل پروگرام منیجر پیر سجاد علی شاہ اجلاس میں موجود تھے جس میں ڈھائی سو کے قریب بورڈ ممبرنے شرکت کی۔ اس موقع پر گاڈو کے چیرمین نذور شاہ اور منیجر صلاح الدین نے ادارے کی کارکردگی تفصیل سے پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ گاڈو اب علاقے میں ترقی کے حوالے سے ایک قابل اعتبار نام ہے جس نے دیہی تنظیمات کے ذریعے گراس روٹ لیول پر اجتماعی ترقی کا شعور بیدار کیا ہے اور ترقی کے ہر سیکٹر میں ترقیاتی کام سرانجام دیا ہے جس کی مالیت کروڑوں روپوں میں ہے جبکہ اس وقت ادارے کے پاس 92لاکھ روپے سے زائد بچت موجود ہے اور اس کے اثاثہ جات کی مالیت بھی کروڑوں روپوں تک جاپہنچی ہے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی سرتاج احمد خان نے گاڈو کی کارکردگی اور کمیونٹی کی اس میں خصوصی دلچسپی کی تعریف کرتے ہوئے اسے دوسرے ایل ایس اوز کے بھی قابل تقلید قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ وقت میں دیہی ترقی کا عمل کمیونٹی کی بھرپور اور ذمہ دارانہ شرکت کے بغیر ممکن نہیں ہے اور دیہی تنظیمات کا اس میں کردار سب پر عیاں ہے جس میں خواتین تنظیمات بھی شامل ہیں۔ سرتاج احمد خان نے کہاکہ موجودہ حالات کے تناظر میں خواتین اور یوتھ کو مزید آگے آنا ہوگا جس کے لئے انہیں بورڈ میں ممبرشپ کو بھی بڑہانا ہوگا اور سی سی ڈی این کے پلیٹ فارم سے گاڈو کو اس سلسلے میں ہر قسم کی مدد اور رہنمائی دستیاب ہوگی۔ تقریب کے صدر اور لوٹ کوہ سے ضلع کونسل کے رکن محمد حسین نے بھی خطاب کرتے ہوئے گاڈو کی کارکردگی کو سراہا اور کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ اجتماعی سوچ اپنالیں اور انفرادی مفاد کو اجتماعی مفاد پر قربان کرنے سے ہی یہ کھٹن منزل طے ہوگا۔ اس موقع پر فضل مالک نے اپنے خطاب میں ایل ایس او ز کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ دیہی تنظیمات ان کی اکائی ہیں جن کی فعالیت اور عدم فعالیت دونوں کا براہ راست اثر متعلقہ ایل ایس او پر ہوگا۔ انہوں نے دیہی تنظیمات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ پرانے تصور کی بجائے انقلابی سوچ اپنائیں اور جدید خطوط پر کام کرکے نئی چیلنجوں سے نبرد ازما ہونے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہاکہ ایل ایس اوز مستقل ادارے ہیں جوکسی علاقے پسماندگی کو دور کرنے کا پروگرام اور صلاحیت رکھتے ہیں اور دیہی تنظیمات میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ پیر سید سجاد علی شاہ نے اپنے خطاب میں گاڈو کے کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہاکہ اس کمیونٹی میں دیہی اشتراکی ترقی اور اشتراکیت کا سچا جذبہ موجود ہے جوکہ ان کی کامیابی کا راز ہے جس کا مشاہدہ انہوں نے بذات خود اس علاقے میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے کیا ہے۔ بورڈ کے ممبران نے اس موقع پر ادارے کی کارکردگی کے حوالے سے سوالات کئے جن کا ادارے کے چیرمین اور منیجر نے جواب دئیے۔ بعدازاں گاڈو کے بورڈ ممبران نے ایگزیکٹو باڈی کے ممبران منتخب کئے اورنئی سیشن کے لئے الیکشن 4اگست کو ہوگا جس میں ایگزیکٹو باڈی کے ممبران ووٹ ڈالیں گے۔